رسائی کے لنکس

فضول خرچی کے خلاف انوکھا احتجاج


رافیل فلمر اپنی بیوی نیوس پالمر کے ہمراہ
رافیل فلمر اپنی بیوی نیوس پالمر کے ہمراہ

ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ایک کھرب سے زائد کی اشیاء خورونوش ضائع کردی جاتی ہیں۔

جرمنی کا ایک خاندان دو سال سے زائد عرصے سے ایک انوکھے احتجاج کے ساتھ اپنی زندگی گزار رہا ہے جس کا مقصد یہ باور کرانا ہے کہ چادر دیکھ کر پاؤں پھیلانے اور اپنے اخراجات کو کم سے کم کرنے سے نہ صرف زندگی گزاری جا سکتی ہے بلکہ بہت سی فضول خرچی اور چیزوں کے زیاں سے بچا جاسکتا ہے۔

29سالہ رافیل فلمر اور ان کی بیوی نیوس پالمر اپنی 18 ماہ کی بیٹی الما لوسیا کے ہمراہ برلن میں مقیم ہیں۔

فلمر کہتے ہیں کہ انھوں نے 12 سال کی عمر میں مختلف جگہوں پر کام شروع کیا اور 2010ء میں یورپیئن اسٹڈیز کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ اپنے دو دوستوں کے ساتھ ’’انسانیت کے لیے سفر‘‘ پر نکلے۔ اس کا مقصد ان کے بقول لوگوں میں ماحولیاتی تغیر وتبدل اور معاشرے کی طرف سے بہت سے چیزوں کے زیاں بارے آگاہی پیدا کرنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ایک کھرب سے زائد کی اشیاء خورونوش ضائع کردی جاتی ہیں۔

فلمر نے ’یاہو نیوز‘ کو اپنے اس سفر کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بغیر پیسے کے یورپ سے میکسیکو تک لفٹ لے کر اور وفقے وقفے سے پیدل سفر کیا اور دوسروں کی طرف سے خیر سگالی کے طور پر دی گئی چیزوں پر گزارا کیا۔ اس دوران انھوں نے 500 گاڑیوں کے ذریعے 19 ہزار میل کا فاصلہ طے کیا جس میں کانارے جزائر سے برازیل تک بحری سفر بھی شامل ہے جس میں وہ عملے کے فرائض کی انجام دہی کے عوض سفر کرنے میں کامیاب ہوئے۔

اسی سفر میں فلمر کی ملاقات نیوس سے ہوئی جو بعد میں ان کی شریک حیات بنیں۔
برلن میں یہ خاندان مختلف روزگاروں کے عوض اپنی رہائش کا انتظام کرتا ہے۔ فلمر کہتے ہیں کہ وہ کوئی رقم استعمال نہیں کرتے لیکن ان کی بیوی حکومت کی طرف سے بچے کے لیے ملنے والے فنڈ سے کچھ تھوڑا بہت خرچ کرتی ہے۔

فلمر کا کہنا ہے کہ ان کا طرز زندگی بہت بنیادی ہے جس کا مقصد صرف یہ پیغام دینا ہے ’’ ہر کسی کو اس انتہائی حد تک جانے کی ضرورت نہیں۔ یہ صرف احتجاج ہے جس کا مقصد لوگوں کو بتانا ہے کہ وہ اس تبدیلی کے بارے میں سوچیں جو وہ کرسکتے ہیں۔‘‘
XS
SM
MD
LG