رسائی کے لنکس

باپ نے محافظوں کو بیٹی کی جان بچانے سے روک دیا


واقعہ کےحوالے دبئی پولیس کے اعلی حکام کا کہنا ہے کہ ایک باپ نے اجنبی شخص کے ہاتھوں اپنی بیٹی کی جان بچانے کے بجائے بیٹی کی موت کو ترجیح دی ۔

ایک بیس سالہ لڑکی کے باپ نے اپنی بیٹی کو سمندر میں ڈوبنے دیا ،اور مدد کے لیے پکارتی لڑکی کی فریاد سننے کے باوجود مدد گار عملے کے افراد کو اس کی جان بچانے سے روک دیا۔

واقعہ کےحوالے دبئی پولیس کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ ایک باپ نے اجنبی شخص کے ہاتھوں اپنی بیٹی کی جان بچانے کے بجائے بیٹی کی موت کو ترجیح دی۔

'ایمریٹس ٹوئنٹی سیون فور نیوز' کی خبر کے مطابق ایک گمنام شخص ساحل سمندر پر کھڑا اپنی بیٹی کو سمندر میں ڈوبتا ہوا دیکھتا رہا کیونکہ وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کی بیٹی کو کوئی اجنبی شخص ہاتھ لگائے ۔

ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے دبئی پولیس سرچ اینڈ ریسکیو ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل احمد برقیباح نے کہا کہ یہ واقعہ دبئی کے ایک ساحل سمندر پر پیش آیا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ یہ ان واقعات میں سے ہےجسے وہ کبھی بھول نہیں پائیں گے۔ "اس واقعہ نے مجھے چونکا دیا ہے اور ان تمام افراد کو جو اس کیس میں ملوث تھے"۔

تفصیلات کے مطابق ایک ایشیائی باپ اپنی بیوی اور بچوں کے ہمراہ دبئی کے ایک ساحل پر پکنک منانے آیا تھا بچے سمندر میں تیراکی کر رہے تھے کہ اچانک لڑکی تیز لہر کا شکار ہو کر ڈوبنے لگی اور مدد کے لیے پکارنے لگی۔

ساحل پر اس وقت مددگار عملے کے دو افراد موجود تھے،جو تیزی سے لڑکی تک پہنچنے کے لیے آگے بڑھے۔

لیکن انھیں لڑکی تک پہنچنے کے لیے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ۔

ریسیکو عملے کے مطابق لڑکی تک پہنچنے سے روکنے کے لیے لڑکی کا باپ ان کے سامنے رکاوٹ بن کر کھڑا ہوگیا ،جو سمجھتا تھا کہ اگر اجنبی مرد نے اس کی لڑکی کو چھوا، تو دنیا میں ان کی بیٹی کی عزت پر دھبہ لگ جائے گا اور بے عزتی سے بچنے کے لیے وہ اپنی بیٹی کا مرنا قبول کر سکتا ہے۔

کرنل احمد برقیباح نے کہا کہ لڑکی کا باپ بالکل نہیں چاہتا تھا کہ ریسیکو گارڈز لڑکی کی جان بچانے کے لیے آگے بڑھیں وہ ایک لمبا چوڑا اور طاقتور شخص تھا ،جس نے گارڈزکو جارحانہ انداز میں کھینچنا شروع کردیا، وہ کہتا جارہا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کی موت برداشت کرسکتا ہے، لیکن کسی غیر مرد کو اس کو چھونے کی اجازت نہیں دے گا۔

لڑکی کے والد کی لڑائی اور مدد میں تاخیر کا نتیجہ لڑکی کی موت کی صورت میں نکلا جو سمندر کی گہرائیوں میں ڈوب چکی تھی۔

انھوں نے کہا کہ 'وہ بدقسمتی سے مر گئی جبکہ اس کے پاس زندہ رہنے کا موقع تھا،خاص طور پر جب مددگار افراد اس کے اتنے نزدیک تھے جو اسے پانی سے باپر کھینچ کر نکال سکتے تھے ۔'

کرنل احمد برقیباح نے کہا کہ لڑکی کے باپ کو ریسکیو ٹیم کے کام میں مداخلت اور لڑکی کی جان بچانے سے روکنے کے الزام میں دبئی کی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور اس پر متعلقہ حکام کی طرف سے مقدمہ چلایا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG