رسائی کے لنکس

کمپیوٹر کوڈ چرانے کا الزام، ’این ایس اے‘ کانٹریکٹر گرفتار


فائل
فائل

تجزئے کے بعد، تفتیش کاروں کو پتا لگا کہ اِن دستاویزات پر ’ٹاپ سیکرٹ‘ درج تھا، ’’جس کا مقصد یہ ہوا کہ اس کا غیر قانونی انکشاف امریکہ کی قومی سکیورٹی کو انتہائی شدید نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتا ہے‘‘

نیشنل سکیورٹی ایجنسی کے ایک کانٹریکٹر کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ معاملے کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ امریکی محکمہٴ انصاف کے ایک بیان کے مطابق، اُن پر ’’انتہائی خفیہ‘‘ اطلاعات چوری کرنے کا الزام ہے۔

اکاون برس کے مشتبہ شخص ہیرالڈ مارٹن سویم کا تعلق میری لینڈ کے شہر گلین برنی سے بتایا جاتا ہے، جنھیں اگست کے اواخر میں گرفتار کیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اُنھیں خفیہ تنصیب میں داخل ہونے کی قومی سکیورٹی کا انتہائی درجے کا اجازت نامہ حاصل تھا‘‘۔

بیان میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی آیا اُن پر کس قسم اور نوعیت کی اطلاعات کی چوری کا الزام ہے۔ تاہم، چھ دستاویز برآمد کیے جانے کی بات کی گئی ہے، جس کا تعلق ’’حساس انٹیلی جنس سے ہے، جسے 2014ء میں ایک سرکاری ادارے نے تشکیل دیا تھا‘‘۔

تجزئے کے بعد، تفتیش کاروں کو پتا لگا کہ اِن دستاویزات پر ’ٹاپ سیکرٹ‘ درج تھا، ’’جس کا مقصد یہ ہوا کہ اس کا غیر قانونی انکشاف امریکہ کی قومی سکیورٹی کو انتہائی شدید نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتا ہے‘‘۔

’نیو یارک ٹائمز‘ نے اطلاع دی ہے کہ کانٹریکٹر پر ’این ایس اے‘ ذرائع کا حساس کوڈ چوری کرنے کا الزام ہے، جس سے روس، چین، ایران اور شمالی کوریا جیسی غیر ملکی حکومتوں کے کمپیوٹر نطاموں میں داخل ہوا جا سکتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ ’بوز ایلن ہیملٹن‘ نامی مشاورتی تنطیم کے لیے کام کرتے ہیں۔

’وائس آف امریکہ‘ کی جانب سے رابطے پر، بوز ایلن ہیملٹن کی خاتون ترجمان نے کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔

محکمہٴ انصاف نے یہ نہیں بتایا آیا مبینہ طور پر چوری ہونے والے کوڈ کی مدد سے کوئی کارروائی کی گئی، جس کے لیے بتایا جاتا ہے کہ وہ مارٹن کی رہائش گاہ کی تلاشی کے دوران ’اسٹوریج شیڈ‘ سے برآمد کیے گئے۔

XS
SM
MD
LG