رسائی کے لنکس

شام: داریا میں چار سال بعد امدادی سامان پہنچا دیا گیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام کی حکومت نے 17 میں سے 15 محصور علاقوں تک امدادی سامان فراہم کرنے کی اجازت دی ہے۔

شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافات میں واقع محصور علاقے داریا میں 2012ء کے بعد پہلی مرتبہ امدادی سامان پہنچایا گیا ہے۔

سریئن عرب ریڈ کریسنٹ نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی معاونت سے یہ امدادی سامان جمعرات کو دیر گئے یہاں پہنچا۔

تنظیم نے فیس بک پر ایک بیان میں کہا کہ اس سامان میں خوراک اور طبی امداد کی اشیا شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق اس علاقے میں چار سے آٹھ ہزار افراد موجود ہیں جو کہ گزشتہ چار سالوں سے شامی فورسز کے محاصرے کے باعث یہاں پھنسے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام کی حکومت نے 17 میں سے 15 محصور علاقوں تک امدادی سامان فراہم کرنے کی اجازت دی ہے۔

بشارالاسد کی حکومت پہلے بھی کئی مرتبہ یہ اجازت دے چکی ہے لیکن پھر اس سے منحرف بھی ہوتی آئی ہے۔

شام کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی اسٹیفاں ڈی مستورا نے اجازت دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

"اجازت دینے اور اشیا کی فراہمی کے درمیان بہت سے اقدام کرنے کی ضروری ہے جن میں ان قافلوں کو آخری لمحوں میں روکے جانے کے امکانات بھی شامل ہیں اور یہ بھی کہ امدادی سامان سے طبی اشیا منہا نہ کی جائیں۔"

ان کا کہنا تھا کہ محصور علاقوں میں چھ لاکھ میں سے دو لاکھ ستر ہزار افراد تک امداد پہنچائی جا سکی ہے جو کہ ان کے بقول ناکافی ہے۔

XS
SM
MD
LG