رسائی کے لنکس

چین میں مٹی کا تودہ گرنے کے بعد پہلی ہلاکت کی تصدیق


چین کے صنعتی پارک میں گرنے والے مٹی کے تودے کا فضائی منظر
چین کے صنعتی پارک میں گرنے والے مٹی کے تودے کا فضائی منظر

اس واقعے کے بعد اب تک 81 افراد لاپتا ہیں۔ ابتدائی طور پر یہ تعداد 91 بتائی گئی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملبے میں کچھ افراد زندہ مل گئے ہیں۔

امدادی کارکنوں کو چین میں مٹی کے ایک بڑے تودے کے ملبے کے نیچے سے پہلی لاش مل گئی ہے۔ جنوبی چین میں اتوار کو مٹی کا تودہ گرنے سے ایک صنعتی پارک تباہ ہو گیا تھا۔

گوانگ ڈونگ صوبے کے صنعتی شہر شینزن میں منگل کو لاش ملنے کے بعد اس واقعے میں پہلی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ ہنگامی امدادی کارکن ایک بڑے رقبے پر پھیلے تودے کے ملبے میں دبے لوگوں کو تلاش کرنے کے لیے مستقل کام کر رہے ہیں۔ کہیں کہیں مٹی کا ملبہ دس میٹر تک گہرا ہے جس میں تلاش کے کام کے لیے ڈرون اور بھاری مشینری استعمال کی جا رہی ہے۔

اس واقعے کے بعد اب تک 81 افراد لاپتا ہیں۔ ابتدائی طور پر یہ تعداد 91 بتائی گئی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملبے میں کچھ افراد زندہ مل گئے ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے مٹی اور ملبے کی بڑی لہروں کو صنعتی پارک کی طرف بہتے دیکھا جس سے 33 عمارتیں تباہ ہو گئیں یا انہیں نقصان پہنچا۔ ان میں 14 فیکٹریاں، دو دفتری عمارتیں اور تین رہائشی عمارتیں شامل ہیں۔

چین کی لینڈ منسٹری نے اتوار کو کہا تھا کہ یہ حادثہ پاس ہی واقع فضلہ گھر میں تعمیراتی فضلے اور کوڑے کا ایک 100 میٹر بلند ڈھیر کا ملبہ گرنے سے پیش آیا۔ وزارت کا کہنا تھا کہ فضلہ گھر کی دیواریں حالیہ بارشوں کی وجہ سے کمزور پڑ گئی تھیں۔ مٹی کے تودے سے قدرتی گیس کی ایک پائپ لائن میں بھی دھماکہ ہوا۔

مٹی کے تودے کی وجوہات سامنے آنے کے بعد چین میں حفاظتی معیار پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں جہاں گزشتہ تین دہائیوں کے دوران تیز اقتصادی ترقی دیکھی گئی۔

ملک میں صنعتی حادثات کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اسی سال اگست میں شمال میں واقع تیاجن شہر میں کیمیکل کے ایک سٹور میں دھماکوں سے 160 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG