شام میں تقریباً ایک سال تک یرغمال رہنے والے فرانس کے چار صحافیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
فرانس کے صدر فرانسسوا اولاں نے ہفتہ کو بتایا کہ "آج صبح یہ خبر میرے لیے باعث اطمینان تھی" کہ چار صحافیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
مسڑ اولاں کا کہنا تھا کہ ایڈورڈ الیاس، ڈائیڈے فرانسس، نکولس ہینن اور پیئر ٹوریس مشکل حالات کے باوجود اچھے اور صحت مند ہیں اور یہ لوگ "آئندہ گھنٹوں" میں فرانس پہنچ جائیں گے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق گزشتہ سال جون میں لاپتا ہونے والے صحافی شام کی سرحد پر ترکی کے فوجیوں کو ملے اور ان کی آنکھوں اور ہاتھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔
صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظمیں شام کو صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ملک قرار دے چکی ہیں۔
فرانس کے صدر فرانسسوا اولاں نے ہفتہ کو بتایا کہ "آج صبح یہ خبر میرے لیے باعث اطمینان تھی" کہ چار صحافیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔
مسڑ اولاں کا کہنا تھا کہ ایڈورڈ الیاس، ڈائیڈے فرانسس، نکولس ہینن اور پیئر ٹوریس مشکل حالات کے باوجود اچھے اور صحت مند ہیں اور یہ لوگ "آئندہ گھنٹوں" میں فرانس پہنچ جائیں گے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق گزشتہ سال جون میں لاپتا ہونے والے صحافی شام کی سرحد پر ترکی کے فوجیوں کو ملے اور ان کی آنکھوں اور ہاتھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔
صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظمیں شام کو صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ملک قرار دے چکی ہیں۔