رسائی کے لنکس

جاپان: جی سیون کا اجلاس شروع


دو روزہ جی سیون اجلاس کے ایجنڈے میں عالمی معیشت کو متحرک کرنا، دہشت گردی کا مقابلہ کرنا اور بحری سلامتی کے امور شامل ہیں۔

دنیا کے سات بڑے صنعتی ممالک اور یورپی یونین کے رہنماؤں کا جاپان کے ساحلی شہر ازے شیما میں اجلاس شروع ہو گیا ہے۔ اجلاس سے پہلے ان رہنماؤں نے جاپان کے ایک مقدس مقام کا دورہ کیا۔

وزیر اعظم شنزو ایبے نے امریکہ کے صدر براک اوباما اور برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور کینیڈا کے رہنماؤں کا ازے گرینڈ شرائن پر استقبال کیا جو جاپان کے شِنٹو مذہب کا مقدس ترین مقام ہے۔ وزیراعظم ایبے بھی اسی مذہب کے پیروکار ہیں۔

تمام رہنماؤں نے درگاہ پر جانے کے لیے سفید لباس میں ملبوس پجاریوں کے ہمراہ پیدل ایک پل عبور کیا اور درگاہ پر حاضری کے بعد روایتی گروپ فوٹو بنوائی۔

دو روزہ جی سیون اجلاس کے ایجنڈے میں عالمی معیشت کو متحرک کرنا، دہشت گردی کا مقابلہ کرنا اور بحری سلامتی کے امور شامل ہیں۔

بحیرہ جنوبی چین میں بیجنگ کی سرگرمیوں سے علاقے کے ممالک میں تشویش پائی جاتی ہے جہاں چین کے علاوہ جنوب مشرقی ایشیا کے کئی دیگر ممالک علاقائی ملکیت کے دعویدار ہیں۔

جمعہ کو اجلاس ختم ہونے کے بعد صدر اوباما ہیروشیما جائیں گے جہاں 1945میں ایک امریکی جنگی جہاز نے پہلا ایٹم بم گرایا تھا اور اس سے ہزاروں جاپانی مارے گئے تھے جس کے بعد جنگ عظیم دوم کا جلد خاتمہ ہو گیا تھا۔

بدھ کو جب اوباما ازے شیما پہنچے تو انہیں اوکیناوا میں امریکی فوجی اڈے کے قریب ایک سابق امریکی میرین کے ہاتھوں بیس سالہ جاپانی خاتون کے قتل پر پیدا ہونے والے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا۔

ایبے نے اس قتل پر جاپان کی برہمی سے اوباما کو آگاہ کیا۔

جاپانی حکام نے 32 سالہ سابق امریکی مرین کینتھ فرینکلن شِنزاتو کو گرفتار کیا ہے جس کے بارے میں اُنھوں نے بتایا کہ اُس نے رینا شیما بوکورو کو خنجر مارا اور اس کا گلا گھونٹا اور بعد میں اُس کی لاش کو امریکی اڈے کے قریب کے جنگل میں پھینک دیا۔

اوباما نے کہا کہ ہلاکت کے بارے میں تفتیش کے سلسلے میں وہ تعاون جاری رکھیں گے تاکہ جاپانی قانونی نظام کے تحت انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG