رسائی کے لنکس

جی-8 کے وزرائے خارجہ ایران کے خلاف سخت اقدامات کے حق میں


جی-8 کے وزرائے خارجہ ایران کے خلاف سخت اقدامات کے حق میں
جی-8 کے وزرائے خارجہ ایران کے خلاف سخت اقدامات کے حق میں

دنیا کے سرکردہ صنعتی ملکوں اور روس پر مشتمل جی – 8 کے وزرائے خارجہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف سخت اقدامات کی حمایت کی ہے۔

آٹھ ملکوں کے وزرائے خارجہ نے منگل کے روز کنیڈا میں آٹوا کے قریب اپنے اجلاس میں ایران کے جوہری پروگرام اور جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے دوسرے مسائل پر غور کیا۔

اُن کے تجویز کردہ حتمی اعلامیے میں ایران کے بارے عزم کا مظاہرہ کرنے کے لیے ”مناسب اور سخت اقدامات“ کی تائید کرنے کے ساتھ ساتھ مکالمے کے لیے دروازہ کھلا رکھا گیا ہے۔

کنیڈا کے وزیرِ اعظم سٹیون ہارپر نے کہا کہ یہ اجلاس خاص طور پر ایران اور شمالی کوریا کے ساتھ بین الاقوامی برادری کے معاملات کے ایک مشکل وقت میں ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ملک عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

مسٹر ہارپر نے ایران کے بارے میں کسی زیادہ سخت اور مربوط اقدام اور اگرضروری ہو تو اُس کے خلاف اقوامِ متحدہ کی پابندیوں کی چوتھی قسط کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر لازم ہے کہ وہ یورینیم کو افزودہ کرنے کا کام بند کردے اور کوئى پُر امن مکالمہ شروع کرے۔

یہ اجلاس ایسے وقت میں ہوا جب غالب امکان یہ ہے کہ امریکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف نئى پابندیوں کو منظور کرانے کی کوشش کرے گا۔

XS
SM
MD
LG