رسائی کے لنکس

اعلیٰ چینی فوجی عہدیدار پاکستان اور بھارت کا دورہ کریں گے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

چینی عہدیدار ایک ایسے وقت پاکستان اور بھارت کا دورہ کر رہے ہیں جب دونوں جنوب ایشیائی حریف ملکوں کے تعلقات کشیدہ ہیں۔

چین کے ایک اعلیٰ فوجی عہدیدار آئندہ ماہ پاکستان اور بھارت کا دورہ کریں گے۔

اس بات کی تصدیق جمعرات کو چین کی وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے معمول کی میڈیا بریفنگ کے دوران کی ہے۔

خبر رساں ادارے روئیٹرز کے مطابق فان شینگ لانگ چین کے طاقتور سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین ہیں۔ اس کمیشن کی قیادت چین کے صدر شی جنپنگ کرتے ہیں۔

اعلیٰ چینی فوجی عہدیدار ایک ایسے وقت پاکستان اور بھارت کا دورہ کررہے ہیں جب دونوں جنوب ایشیائی حریف ملکوں کے تعلقات کشیدہ ہیں اور اس کی ایک بڑی وجہ ورکنگ باؤنڈری اور کمشیر کو تقسیم کرنے والی کنٹرول لائن پر سرحدی افواج کی طرف سے فائرنگ اور گولہ باری کے تبادلے کے واقعات ہیں۔

امریکہ کی طرح چین بھی بھارت اور پاکستان کے درمیان تناؤ اور کشیدگی کو خطے کی امن و سلامتی کے لیے مضر سمجھتا ہے۔

امریکہ کی طرف سے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ وہ کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کے عمل کی حمایت کرتا ہے۔

تجزیہ کار حسن عسکری رضوی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ امریکہ اور روس کی طرح چین کو بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدہ تعلقات پر تشویش ہے۔

’’بالکل (یہ دورہ) اہم ہے، ہم نے دیکھا ہے کہ وہ ایک وقت میں (دونوں ملکوں کا) دورہ نہیں کرتے۔۔۔۔ ہو سکتا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات کو بہتری کی طرف لے جانے کی بات کریں کیونکہ ان کی خواہش یہ نہیں ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے جھگڑوں کا کوئی خاص حل پیش کریں۔ ان کی صرف یہ خواہش ہوتی ہے کہ پاکستان اور بھارت آپس میں گفتگو کر کے اپنے معاملات سلجھائیں یا اس وقت جو لائن آف کنٹرول پر کشیدگی ہے وہ کم ہو جائے۔‘‘

چین کی وزارت دفاع کے ترجمان یانگ یوجون کا کہنا ہے کہ اس دورے کا مقصد دوستانہ تبادلوں کو فروغ دینا اور "مشترکہ طور پر علاقائی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے" میں تعاون کرنا ہے۔

چین اور پاکستان کے درمیان دوستی اور تعلقات کی ایک تاریخ ہے، رواں سال اپریل کے مہینے میں چین کے صدر شی جنپنگ کے دورہ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان اربوں ڈالر کے اقتصادی راہداری منصوبوں پر دستخط ہوئے جن میں سے اکثر پر کام شروع ہو چکا ہے۔

دوسری طرف چین اور بھارت کے تعلقات اگرچہ اتنے اچھے نہیں ہیں تاہم دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG