رسائی کے لنکس

برلن حملے کا ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک


برلن حملے کا ملزم آنس عامری۔ (جرمنی کے جرائم سے متعلق وفاقی ادارے کی جانب سے جاری کردہ تصویر)
برلن حملے کا ملزم آنس عامری۔ (جرمنی کے جرائم سے متعلق وفاقی ادارے کی جانب سے جاری کردہ تصویر)

تیونس سے تعلق رکھنے والے انس عامری کے بارے میں حکام کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ رواں ہفتے کے اوائل میں برلن کی کرسمس مارکیٹ پر کیے گئے ٹرک حملے میں ملوث تھا۔

24 سالہ مشتبہ حملہ آور آنس عامری کو جمعے کے روز میلان میں اٹلی کی پولیس نے معمول کی جانچ پڑتال کے دوران، اس کی جانب سے گولی چلانے کے بعد فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

جرمنی کے اعلیٰ وفاقی پراسیکیوٹرز نے کہا ہے کہ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا برلن کی کرسمس مارکیٹ پر ٹرک کے ساتھ حملہ کرنے والے شخص کو اپنے حامیوں کی جانب سے کسی نوعیت کی مدد حاصل تھی۔

اس سے پہلے کی خبروں میں اٹلی کے وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ برلن میں دہشت گرد حملے کا ملزم اطالوی شہر میلان میں مارا گیا ہے۔

وزیر داخلہ مارکو مینتی نے کہا کہ فائرنگ کے اس واقعہ کے بعد تمام ضروری حقائق جاننے کے بعد یہ کہا جاتا سکتا ہے کہ مارے جانے والا شخص انس عامری ہی تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس بارے میں فوری طور پر جرمن حکام کا آگاہ کر دیا گیا ہے، اطالوی وزیر داخلہ کے بقول گشت پر مامور دو پولیس اہلکاروں نے انس عامری کو روکا ’’انھوں نے معاشرے کے لیے بہت اہم کام کیا۔‘‘

تیونس سے تعلق رکھنے والے انس عامری کے بارے میں حکام کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ رواں ہفتے کے اوائل میں برلن کی کرسمس مارکیٹ پر کیے گئے ٹرک حملے میں ملوث تھا۔

اس ٹرک حملے میں 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔

اس حملے کے بعد سے 24 سالہ تیونس کے شہری انس عامر کی تلاش جاری تھی۔

انس عامری جولائی 2015 میں جرمنی پہنچا تھا اور اس نے پناہ کی درخواست بھی دی تھی، جسے مسترد کر دیا گیا۔

XS
SM
MD
LG