رسائی کے لنکس

کرزئی سکیورٹی معاہدے پر دستخط کردیں گے، جرمنی


فائل
فائل

جرمن وزیرِ خارجہ کے بقول انہیں خوشی ہے کہ صدر کرزئی نے انہیں واضح طور پر کہا کہ افغانستان ہر صورت میں مذکورہ معاہدے پر عمل کرے گا۔

جرمنی کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ افغان صدر حامد کرزئی نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ مجوزہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط کردیں گے۔

جمعرات کو دارالحکومت برلن میں جرمن پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ فرینک والٹر اسٹین میئر کا کہنا تھا کہ صدر کرزئی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ امریکہ کے ساتھ سکیورٹی معاہدے پر مذاکرات مکمل ہوچکے ہیں جس کےبعد اب معاہدے میں مزید کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

لیکن والٹر اسٹین میئر کا کہنا تھا کہ صدر کرزئی نے انہیں یہ نہیں بتایا کہ وہ کب تک اس معاہدے پر دستخط کریں گے۔

خیال رہے کہ جرمن وزیرِ خارجہ نے گزشتہ ہفتے کے اختتام پر کابل کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے افغان صدر سے بھی ملاقات کی تھی۔

مجوزہ معاہدے کے تحت افغانستان سے تمام غیر ملکی افواج کے انخلا کی ڈیڈ لائن – دسمبر 2014ء – کے بعد بھی چند ہزار امریکی فوجی وہاں تعینات رہ سکیں گے جو افغانستان کی مقامی سکیورٹی فورسز کو تربیت دینے کے علاوہ شدت پسندوں کے خلاف کاروائیوں میں معاونت بھی کریں گے۔

امریکہ خبردار کرچکا ہے کہ اگر صدر کرزئی نے فوراً اس معاہدے پر دستخط نہ کیے تو وہ اپنے تمام فوجی دستے رواں سال کے اختتام تک افغانستان سے واپس بلالے گا۔

تاہم افغان پارلیمان اور قبائلی رہنماؤں کی جانب سے معاہدے کی حمایت کے باوجود صدر کرزئی اس پر دستخط کرنے سے انکاری ہیں اور انہوں نے مجوزہ معاہدے پر دستخط کا فیصلہ افغانستان کے نئے صدر پر چھوڑ دیا ہے جو اپریل میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے بعد ان کی جگہ سنبھالے گا۔

امریکہ اور اس کے اتحادی مغربی ممالک معاہدے پر دستخط کے لیے صدر کرزئی پر دباؤ ڈالتے رہے ہیں لیکن وہ اب تک افغان صدر کو منانے میں ناکام رہے ہیں۔

اپنے خطاب میں جرمن وزیرِ خارجہ جناب اسٹین میئر کا کہنا تھا کہ افغان صدر نے انہیں بتایا ہے کہ وہ افغانستان میں جاری مفاہمتی عمل میں کوئی پیش رفت ہونے کے بعد ہی معاہدے پر دستخط کریں گے۔

جرمن وزیرِ خارجہ کے بقول انہیں خوشی ہے کہ صدر کرزئی نے انہیں واضح طور پر کہا کہ افغانستان ہر صورت میں مذکورہ معاہدے پر عمل کرے گا۔

اس سے قبل امریکہ کی نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ انہیں نہیں لگتا کہ صدر کرزئی اپنے دورِ اقتدار میں اس معاہدے پر دستخط کریں گے۔
XS
SM
MD
LG