رسائی کے لنکس

عالمی معیشت کی ناہموار اور غیرمساوی شرح افزائش


بھارت
بھارت

بحالی کی اس ناہموار صورت حال کے باوجود، امریکہ، برطانیہ اور بھارت میں شرح نمو مضبوط تر رہا، جب کہ چین میں افزائش کی شرح سست رہی

بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی معاشی افزائش کی شرح ناہموار ہے، اور توقعات کے برعکس، اس سال اور 2015ء کے دوران یہ کافی حد تک سست روی کا شکار رہے گی۔

منگل کے روز واشنگٹن میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس سال عالمی معاشی افزائش کی شرح 3.3 فی صد رہی، جب کہ اگلے سال یہ شرح 3.8 فی صد پر رہنے کی توقع ہے۔

یہ دونوں اعداد و شمار پچھلے اندازوں کے مقابلے میں کہیں کم ہیں۔

آئی ایم ایف کے شعبہٴتحقیق کے سربراہ، ولور بلانکرڈ کا کہنا ہے کہ افزائش کی شرح میں اضافہ لاکر بجٹ اور دیگر معاشی مسائل سے نمٹا جاسکتا ہے۔ تاہم، اُنھوں نے کہا کہ شرح نمو میں اضافہ لانا ’بڑی توقعات باندھنے کے مترادف ہوگا‘۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین، مشرق وسطیٰ اور مغربی افریقہ میں شدت پکڑتا ہوا سماجی اور سیاسی تناؤ، شرح نمو کو بڑھانے کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اس صورت حال کے نتیجے میں کشیدگی کے شکار ملک اس صورت حال سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔

بحالی کی غیر مساوی صورت حال کے باوجود، امریکہ، برطانیہ اور بھارت میں شرح نمو مضبوط تر رہا، جب کہ چین میں افزائش کی شرح سست رہی۔


آئی ایم ایف کے بلانکارڈ کا کہنا تھا کہ ہاؤسنگ اور قرضہ جات میں تیزی کا رجحان ماند پڑنے کے باوجود، چین قدرے بہتر شرح نمو قائم رکھے ہوئے ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ معیشت کو فروغ دینے کے لیے سود کی شرح کو کم کریں اور بجٹ میں کٹوتی لانے سے احتیاط برتیں، اور یوں، معیشت میں طلب کے عنصر کو گھٹایا جا سکتا ہے۔

اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ سود کی کم شرح کے نتیجے میں زیریں ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے لیے اچھا موقع ملے گا، جس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے، جب کہ مستقبل میں اس سے پیداوار میں اضافے پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

XS
SM
MD
LG