رسائی کے لنکس

گولان: مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 20مظاہرین ہلاک


گولان: مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 20مظاہرین ہلاک
گولان: مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 20مظاہرین ہلاک

اسرائیلی فوج نے شامی حکام پر الزام لگایا ہے کہ اُنھوں نے لوگوں کو اتوار کے روز ہونے والی ہنگامہ آرائی پر اکسایا تاکہ شام کی مقبول بغاوت کے خلاف ہونے والی کارروائی سے اُن کا دھیان ہٹایا جاسکے

اسرائیلی فوجیوں نے اتوار کو فلسطین نوازاحتجاجی مظاہرین پر اُس وقت گولی چلا دی جب وہ شام اور اسرائیل کے زیرِ قبضہ گولان کی چوٹیوں کے درمیان علاقے میں بچھی خاردار تاروں کو عبور کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

شام کے سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ 20احتجاجی مظاہرین ہلاک ہوئے جِن میں ایک خاتون اور ایک جوان سال لڑکا شامل ہے، جب کہ 325سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ شامی اسپتالوں کے عہدے داروں نے ہلاکتوں کے تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے ہلاک شدگان کے نام فراہم کیے ہیں۔
شام گئےمجمعے کی تعداد 1000سے زائد ہوگئی تھی۔ وہ دعائیں مانگ رہے تھے اور نعرے بلند کررہے تھے، جب کہ کچھ ہی فاصلے پر اسرائیلی فوجی کھڑے تھے اور صورت حال کشیدہ تھی۔

اسرائیلی فوج کی ایک خاتون ترجمان کا کہنا تھا کہ متعدد انتباہات دیے جانے کے باوجود، جِن میں زبانی اورہوائی فائرنگ شامل ہیں، درجنوں شامیوں نے سرحد کی طرف پیش قدمی جاری رکھی۔ اُنھوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں کے پاس احتجاج کرنے والوں کو فاصلے پر رکھنے کے لیے اُن کے پیروں پر فائر کھولنے کے سوا اور کوئی طریقہ باقی نہیں تھا۔

اسرائیلی عہدے داروں نےالزام لگایا کہ شامی حکام نے اتوار کی ہنگامہ آرائی کی شہہ اِس لیے دی تاکہ صدر بشار الاسد کی آمرانہ حکمرانی کے خلاف مقبول بغاوت کو سختی سے کچلنے کی کارروائی سے بین الاقوامی دھیان کو ہٹایا جائے۔ حکومتی رضامندی کے بغیر شامی سرحد تک رسائی ممکن نہیں۔

مغربی کنارے سے یروشلم میں داخلے کے مرکزی مقام پر قلندریہ چیک پوسٹ تک پہنچنے والے سینکڑوں فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فوجیوں کےساتھ تصادم کیا، جنھوں نے جواب میں آنسو گیس پھینکی اور ربڑ کے گولیاں استعمال کیں۔ تاہم، غزہ کے ساتھ لبنان اور اردن کی سرحدوں پر سکون رہا جن کی حکومتوں نے احتجاج کرنے والوں کو سرحد تک آنے سے روکا۔

تشدد کے واقعات رونما ہونے سے کچھ گھنٹے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نتن یاہو نے کہا تھا کہ سرحد میں خلل ڈالنے کی کسی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے اُنھوں نے اسرائیلی افواج کو پُرعزم رہتے ہوئےتحمل سے کام لینے کے احکامات صادرکیے ہیں۔

احتجاج کرنے والے، سرحدی باڑ سے دور رہنے کے اسرائیلی انتباہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 1967ء کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں عربوں کی شکست کی 44ویں برسی کی یاد منا رہے تھے۔ اِس تنازعے میں اسرائیل نے شام کا گولان کا علاقہ فتح کر لیا تھا۔

اسرائیلی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ ماہ کے خطرناک مظاہروں کےدوبارہ روپذیر ہونے سے روکنے کے لیے تیار تھے، جس میں ہزاروں فلسطینیوں نے شام اور لبنان کے ساتھ اسرائیلی سرحدوں پر دھاوا بول دیا تھا۔ اُس وقت ہونے والا احتجاج اسرائیل کی ریاست کے قیام کے سالانہ دِن کے موقعے پرکیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG