رسائی کے لنکس

عالمی فوجی توازن میں تبدیلی آرہی ہے: رپورٹ


عالمی فوجی توازن میں تبدیلی آرہی ہے: رپورٹ
عالمی فوجی توازن میں تبدیلی آرہی ہے: رپورٹ

برطانیہ کے ایک سرکردہ تھنک ٹینک نے کہا ہے کہ اِس بات کا قوی امکان ہے کہ جوں جوں مغربی ممالک اپنی دفاعی بجٹ میں کٹوتی لائیں گے اور دوسرے ممالک اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کرتے جائیں گے، عالمی سطح پر فوجی طاقت کا توازن تبدیل ہو جائے گا۔

لندن میں قائم بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ فور اسٹریٹجک اسٹڈیز نے منگل کے روز کہا کہ اِس وقت متعدد مغربی ممالک کی دفاعی بجٹ میں کمی اور خلیج، ایشیا پیسفک اور لاطینی امریکہ میں ملٹری پر بڑھتے ہوئے اخراجات میں ’ایک نمایاں فرق‘ واضح ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جان چِپمین نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ اگلے 15سے 20سال کے اندر اندر، خصوصی طور پر چین ، امریکہ کی سطح تک پہنچ سکتا ہے، جو دفاعی اخراجات کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔

رپورٹ میں دنیا کے اُن مقامات کا جائزہ لیا گیا ہے جہاں جنگ چِھڑنے کا خطرہ موجود ہے، یعنی ایسے خطے جہاں کے ممالک اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تناؤ کےنتیجے میں اپنی افواج پر زیادہ رقوم خرچ کر رہے ہیں۔ اُس میں کہا گیا ہے کہ جزیرہ نما کوریا ایک خطرناک خطہ ہے جیسا کہ 1953ء کی کوریائی جنگ کے خاتمے سےاب تک معاملہ رہا ہے۔ اِس میں توجہ دلائی گئی ہے کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں دفاعی اخراجات میں اضافہ ہوا ہے، جہاں تھائی لینڈ اور کمبوڈیا طویل مدت سے ایک سرحدی تنازعے سے دوچار ہیں۔

XS
SM
MD
LG