رسائی کے لنکس

افغانستان میں فتح ناممکن ہے:گوربا چوف


افغانستان میں فتح ناممکن ہے:گوربا چوف
افغانستان میں فتح ناممکن ہے:گوربا چوف

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں سابق سوویت یونین کے آخری صدر میخائل گورباچوف نے کہا ہے کہ افغانستان مغربی فوجیوں کیلئے دوسرا ویتنام ثابت ہوسکتا ہے۔

گورباچوف نے صدر اوباما کی جانب سے افغانستان سے امریکی افواج کا انخلاء 2011 سے شروع کرنے کے فیصلے کو درست قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی کوئی اہمیت نہیں کہ فوجوں کے انخلاء کا یہ عمل کتنا دشوار ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ بقول ان کے "اگر ایسا نہیں کیا گیا تو افغانستان دوسرا ویتنام بن جائے گا"

امریکہ کی جنگی تاریخ میں انتہائی غیر مقبول قرار دی جانے والی جنگِ ویتنام میں 58000 سے زائد امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ ویتنام کے کمیونسٹ گوریلوں کے ہاتھوں بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانے کے بعد امریکا کو انتہائی عجلت میں اپریل 1975 میں ویتنام سے نکلنا پڑا تھا جس کے بعد کمیونسٹ ملک پر اپنا اقتدار قائم کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

میخائل گوربا چوف نے اپنے دورِ اقتدار میں افغانستان پر روس کی دس سالہ طویل فوج کشی کی مہم کا خاتمہ کرتے ہوئے 1989 میں سوویت افواج کو واپس بلالیا تھا۔1980ء کی دہائی میں سوویت افواج کی افغانستان میں شکست اور انخلاء کے نتیجے میں متحدہ سویت یونین کا شیرازہ بکھر گیا تھا جبکہ امریکا اور سوویت یونین کے درمیان عشروں سے جاری سرد جنگ کا خاتمہ ممکن بھی ہوسکا تھا۔

امریکہ نے 80ء کی دہائی میں سوویت یونین کے خلاف جنگ میں مصروف افغان مجاہدین کو خفیہ طور پر اسلحہ اور تربیت فراہم کرکے جنگ میں روس کی شکست یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

انٹرویو میں میخائل گوربا چوف کا کہنا تھا کہ افغانستان سے روسی افواج کا انخلاء ایک معاہدے کے تحت عمل میں آیا تھا جس میں امریکا اور روس کے علاوہ پاکستان، ایران اور بھارت بھی شریک تھے۔ ان کے مطابق معاہدے میں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ افغانستان مستقبل میں ایک غیر جانبدار مملکت کا کردار ادا کرتے ہوئے امریکا اور روس ، دونوں ممالک سے دوستانہ تعلقات استوار کرے گا۔

امریکہ اور اس کے اتحادی نیٹو ممالک کے لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ سے زائد فوجی افغانستان میں طالبان کی سربراہی میں جاری شورش سے برسرِپیکار ہیں جس میں ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی آتی جارہی ہے۔

مغربی افواج کو ملک بھر میں جاری جنگ میں طالبان گوریلوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے اور رواں سال کے دس ماہ میں افغانستان میں نیٹو فوجیوں کی ہلاکتیں 600 تک پہنچ گئی ہیں جو 2001 میں جنگ کے آغاز کے بعد سے کسی ایک سال میں ہلاک ہونے والے اتحادی فوجیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

XS
SM
MD
LG