رسائی کے لنکس

بھارتی کھلاڑیوں پر ہونے والی تنقید پر افسوس ہے، محمد حفیظ


چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محمد حفیظ نے بھارت میں بھارتی کرکٹ ٹیم پر ہونے والی تنقید پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیروز کو ہیروز ہی رہنا چاہیے۔

وطن واپسی کے بعد وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے محمدحفیظ نے کہا کہ دنیا بھر کے پاکستانی چیمپئنز ٹرافی کی جیت کی خوشیاں منا رہے ہیں لیکن بھارت میں جو کچھ ان کے کھلاڑیوں کے ساتھ ہو رہا ہے وہ قابل افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی کرکٹ ٹیم نے پاکستان کے خلاف ماضی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

حفیظ کا کہنا تھا کہ بھارت میں کھلاڑیوں سے متعلق جس طرح کے جذبات کا اظہار ہوا اس سے انہیں بطور کھلاڑی اور بطور انسان ذاتی طور پر بہت دکھ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک کھیل تھا اور اس کو صرف ایک کھیل ہی سمجھنا چاہیے۔ اور کسی کو بھی کوئی ایسا رد عمل نہیں دینا چاہیے جس سے کھلاڑیوں یا ان کے اہل خانہ کے لیے مشکلات پیدا ہوں۔

کامیابی پوری ٹیم کی کوشش سے ممکن ہوئی: حفیظ
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:28 0:00

اس سے قبل محمد حفیظ لاہور کے بین الااقوامی ہوائی اڈے پہنچے تو خاصے خوش دکھائی دیے۔

اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے ماہِ مقدس میں ان سے وہ کام کرا دیا ہے جو پہلے نہیں ہوا تھا۔

ان کے بقول قوم نے دعائیں کیں اور انہوں نے بھی خوب محنت کی اور نتیجے میں چیمپئنز ٹرافی گھر لانے کا موقع ملا۔

وائس آف امریکہ سے چیمپئنز ٹرافی کے لمحات شیئر کرتے ہوئے محمد حفیظ نے بتایا کہ پہلا میچ بھارت سے ہارنے کے بعد ساری ٹیم بہت افسردہ تھی لیکن حوصلے پست نہیں ہوئے تھے۔ ان کے بقول پوری ٹیم یہ چاہتی تھی کہ اس ٹورنامنٹ کو اچھے طریقے سے کھیلا جائے تا کہ پاکستان کی کرکٹ میں درجہ بندی بہتر ہو۔

انہوں نے بتایا کہ ناک آؤٹ لیول پر سب لڑکوں نے فائٹ کی، کپتان نے بہت اچھی کپتانی کی اور سب لڑکوں نے انہیں سپورٹ کیا۔

حفیظ کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے خلاف میچز میں فتح کے بعد ٹیم کا مورال ہائی ہو چکا تھا جسے برقرار رکھتے ہوئے پہلے ٹاپ فیورٹ انگلینڈ کو ہرایا اور پھر انڈیا کے خلاف میچ میں سب نے بہت اچھی کرکٹ کھیلی۔

ایک سوال جواب میں حفیظ نے کہا کہ چیپمئنز ٹرافی کی جیت سینئر اور نئے لڑکوں کے امتزاج کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام لڑکوں کو مزيد محنت کي ضرورت ہے تا کہ پرفارمنس ميں مزيد بہتري آئے اور 2019ءکے ورلڈ کپ کے ليے اچھي ٹيم تيار ہو سکے۔

XS
SM
MD
LG