رسائی کے لنکس

امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر کے اثاثہ جات منجمد کر دیے


امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر کے اثاثہ جات منجمد کر دیے
امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر کے اثاثہ جات منجمد کر دیے

امریکی محکمہ خارجہ نے حقانی نیٹ ورک کے کمانڈر بدر الدین حقانی کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے امریکی حدود میں موجود اس کے تمام اثاثے منجمد کردیے ہیں۔

محکمہ خارجہ کی جانب سے بدھ کے روز جاری ہونے والے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری ہیلری کلنٹن نے حقانی نیٹ ورک سے منسلک کمانڈر کو ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے تحت دہشت گرد قرار دینے کی منظوری دیدی ہے جس کا مقصد دہشتگردوں اور اور انہیں مدد فراہم کرنے والے افراد پر پابندیاں عائد کرنا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق سیکریٹری کلنٹن کی جانب سے منظوری کے بعد بدرالدین حقانی کے امریکی حدود میں موجود اثاثہ جات اور بینک اکائونٹس منجمد کردیے گئے ہیں جبکہ امریکی شہریوں پر بھی طالبان کمانڈر کے ساتھ ہر قسم کے لین دین پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

محکمہ خارجہ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے "مذکورہ خطرناک شخص" کو فراہم کی جانے والی مالی اور دیگر اقسام کی اعانت روکنے میں مدد ملے گی۔

بدر الدین حقانی طالبان سے منسلک شدت پسند گروپ 'حقانی نیٹ ورک' کا ایک متحرک کمانڈر بتایا جاتا ہے جو گروپ کے بانی جلال الدین حقانی کا بیٹا ہے ۔ جلال الدین حقانی اور اس کے دو بیٹوں – نصیر الدین حقانی اور سراج الدین حقانی – پہلے ہی سے عالمی دہشت گرد شخصیات کی امریکی فہرست میں شامل ہیں جبکہ ان کے خلاف اقوامِ متحدہ بھی پابندیاں عائد کرچکی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان سے چلایا جانے والا 'حقانی نیٹ ورک' پڑوسی ملک افغانستان میں جاری مزاحمتی تحریک میں خاصا سرگرم ہے اور کئی اعلیٰ سطحی حملوں میں ملوث رہا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق بدرالدین کا شمار 'حقانی نیٹ ورک' کی تمام سرگرمیوں کی نگرانی کرنے والے ادارے 'میرام شاہ شوریٰ' کے اہم ارکان میں ہوتا ہے اور وہ گروپ کے مقامی اور غیرملکی جنگجووں کی جانب سے جنوب مشرقی افغانستان میں کیے گئے کئی حملوں کیلیے مدد اور رہنمائی بھی فراہم کرچکا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بدرالدین 'حقانی نیٹ ورک' کی جانب سے کی جانے والی اغواء کی سرگرمیوں کا نگران بھی تصور کیا جاتا ہے۔

XS
SM
MD
LG