رسائی کے لنکس

‘ایٹنگ ڈس آرڈرز’بیماری، علاج انتہائی مہنگا


‘ایٹنگ ڈس آرڈرز’بیماری، علاج انتہائی مہنگا
‘ایٹنگ ڈس آرڈرز’بیماری، علاج انتہائی مہنگا

ماہر نفسیات ڈاکٹر لیزا لیلن فیلڈ کی رائے میں ‘ایٹنگ ڈس آرڈرز’ میں سب سے زیادہ عام Anorexia Nervosa ہے جو مردوں کے مقابلے میں خواتین میں تین گنا زیادہ عام مرض ہے جِس میں انسان کا وزن بہت زیادہ گِرجاتا ہے

‘ہیلو امریکہ’ کے اِس سیگمنٹ میں اسلام آباد سے بچوں کے ایک ماہر ڈاکٹر حمید اے پراچہ کا امریکی بچوں اورنوجوانوں میںEating Disordersیعنی ‘ بھوک لگنے سےمتعلق طبی مسائل’ کےحوالے سے سوال شامل کیا گیا ہے۔ دلچسپی رکھنے والے حضرات کے لیے اِس طبی مسئلے کےپر آگہی حاصل کرنے اور امریکہ میں اِس کے لیے دستیاب جدید ترین علاج کے بارے میں جاننے کے لیے تین مخلتف لوگوں سے رابطہ کیا گیا۔


ماہر نفسیات ڈاکٹر لیزا لیلن فیلڈ کی رائے میں ‘ایٹنگ ڈس آرڈرز’ میں سب سے زیادہ عام Anorexia Nervosa ہے جو مردوں کے مقابلے میں خواتین میں تین گنا زیادہ عام مرض ہے جِس میں انسان کا وزن بہت زیادہ گِرجاتا ہے۔ دوسرے تمام ذہنی امراض کے مقابلے میں اِس مرض سے ہونے والی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ دوسرا بڑا‘ ایٹنگ ڈس آرڈر ’ Bulimia Nervosa ہے ۔ Bulimia Nervosa کے لیے اِس وقت Anorexia کے مقابلے میں بہتر علاج موجودہے۔ ڈاکٹر لیزا کے خیال میں اِن دونوں بیماریوں کے لیے زیادہ موثر علاج ڈھونڈنے کی اشد ضرورت ہے۔


‘ایٹنگ ڈس آرڈرز’ کیسی بیماری ہے یہ جاننے کے لیے بو لیمیا اور اینو ریکسیا سے متاثر 19سالہ Danielle Deval کا جواب بھی شامل کیا گیا ہے ۔ ڈینئل ناظرین کے ساتھ اپنی بیماری اور اُس کے علاج کے سلسلے میں ہونے والے تجربات بتاتی ہیں ۔ اُن کا کہنا ہے کہ کیسے آئینے میں انہیں اپنا آپ انتہائی بھدا دکھائی دیتا تھا ۔ اُن کی رائے میں اِس بیماری کا علاج انتہائی مہنگا ہے جِس کے لیے مریض کو اپنے خاندان کی مکمل حمایت کی ضرورت ہوتی ہے ۔


کتھلین میک ڈونیلڈ کا جواب بھی شامل کیا گیا ہے ۔‘ایٹنگ ڈس آرڈرز کولیشن’ امریکہ میں بو لیمیا اور اینو ریکسیا کے بارے میں آگہی پھیلانے اور اُن کا بہتر طریقہٴ علاج ڈھونڈنے کے لیے ریسرچ کی مزید سہولیات کی فراہمی کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ہےاورکیتھلین اُسی کی نمائندہ ہیں ۔وہ خود ماضی میں سولہ سال تک اِس مرض سے جدو جہد کر چکی ہیں ۔اُن کی معلومات کے مطابق امریکہ میں ساڑھے تین کروڑ سے زائد لوگ Anorexia, Bulimiaاور دوسرے ‘ایٹنگ ڈس آرڈرز’ سےمتاثر ہیں صحیح اعدادو شمار ریسرچ کے لیے سرمائے کی کمی کے باعث دستیاب نہیں ۔ ہر سال اِن امراض سے ہلاک ہونے والوں کی درست تعداد کا بھی علم نہیں ۔ وہ ذاتی طور پر 2010ء میں 30سےزائد لوگوں کی اموات کے بارے میں جانتی ہیں ۔ اِس کا علاج کئی حصوں پر مشتمل ہے جو بہت کم لوگوں کی پہنچ میں ہے اور اِس کے لیے مزید ریسرچ اور سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اُن کی تنظیم امریکی کانگریس پر زور ڈال رہی ہے ۔

XS
SM
MD
LG