رسائی کے لنکس

فرانسسی صدر کا وادی سیلیکون کا دورہ


اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے
اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے

فرانس کے صدر نے کہا ہے کہ فرانس میں 2000 امریکی کمپنیاں کام کر رہی ہیں، جن میں پانچ لاکھ سے زائد کارکن برسر روزگار ہیں

فرانس کے لیے زیادہ امریکی سرمایہ کاری کے حصول کی غرض سے، فرانس کے صدر فرانسواں ہولاں بدھ کے روز امریکی ٹیکنولوجی تیار کرنے والے مرکز، وادی سیلیکون پہنچے۔

کیلی فورنیا کی ریاست میں واقع سیلیکون کے دورے سے ایک ہی روز قبل، امریکی صدر براک اوباما نے اپنے فرانسسی ہم منصب کے لیے وائٹ ہا وس میں ایک ضیافت کا اہتمام کیا۔

بدھ کے روز، فرانس کے صدر نے سان فرانسسکو کے میئر، ایڈون لِی سے ملاقات کی؛ جب کہ امریکی کاروباری شخصیات کے ساتھ دوپہر کا کھانا تناول کیا، جِن میں فیس بُک سماجی میڈیا کمپنی، اور انٹرنیٹ سرچ انجن، گوگل کے کلیدی عہدے دار شامل تھے۔

منگل کے روز، وائٹ ہاوس میں ہونے والی ایک اخباری کانفرنس میں، مسٹر ہولاں نے فرانس سے تعلق رکھنےوالے ایک صحافی کے سوال کا جواب دینے سے احتراز کیا، جن کا سوال تھا کہ فرانس میں محصول کی اضافی شرح کے نفاذ کے بعد کیا ملک میں کوئی نئی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔

ہولاں کے الفاظ میں، 'فرانس دنیا کا ایک ایسا ملک ہے جہاں بڑے پیمانے پر غیر ملکی سرمایہ کاری ہوتی ہے؛ اور یہ دنیا کا ایسا دارلحکومت ہے جو بیرونی سرمایہ کاری کے لیے کھلا رہتا ہے۔ اور میں چاہتا ہوں کہ اس کُھلے پن کی کشش کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرانس میں سرمایہ کاری کو وسعت دوں'۔

فرانس کے صدر نے کہا کہ فرانس میں 2000امریکی کمپنیاں کام کررہی ہیں، جن میں پانچ لاکھ سے زائد کارکن برسر روزگار ہیں۔

منگل کے روز ہونے والی سرکاری ضیافت کے دوران کاروباری سربراہان، سیاسی حضرات اور ہالی ووڈ کی نمایاں شخصیات موجود تھیں۔

اس سے قبل، مسٹر اوباما نے فرانس اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو 'پائیدار اتحاد' قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجود اتحاد 'کبھی اتنا مضبوط' نہیں تھا۔

مسٹر ہولاں نے کہا کہ 'دونوں ممالک ایک دوسرے پر مثالی اعتماد کرتے ہیں'۔
XS
SM
MD
LG