رسائی کے لنکس

عمائمہ ملک، اداکاری اور ماڈلنگ کے بعد سماجی خدمت گار


خواتین کے تحفظ کے بل کے حوالے سے عمائمہ ملک پنجاب حکومت کے ساتھ وابستہ ہیں اور مختلف یونیورسٹیز اور کالجز میں بطور موٹی ویشنل اسپیکر لیکچرز دینے بھی جاتی ہیں

شعیب منصور کی فلم ’بول‘ میں اپنی بے ساختہ اداکاری سے شہرت پانے والی اداکارہ اور ماڈل عمائمہ ملک نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ان کی کامیابیوں کا سفر جاری ہے۔

ان کے بارے میں یہ تو سب جانتے ہیں کہ وہ منجھی ہوئی اداکارہ اور ماڈل ہیں، لیکن اب ان کا ایک اور حوالہ سامنے آ رہا ہے اور وہ ہے سماجی خدمت۔ خصوصاً خواتین کے حقوق کے لئے سرگرمی سے کام کرنا۔

خواتین کو درپیش مسائل پر وہ یوں تو ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کرتی چلی آئی ہیں۔ خواتین پر تیزاب پھینکنے کا معاملہ ہو یا پھر غیرت کے نام پر قتل، وہ لگی لپٹی رکھے بغیر اپنا مؤقف بولڈ انداز میں بیان کرتی نظرآتی ہیں۔

لیکن اب خواتین کی جدوجہد اوران کے ساتھ ہونیوالی زیادتیوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنے اور مسائل کے حل کے لئے عمائمہ ملک عملی طورپر بھی سرگرم ہیں۔

انہوں نے وائس آف امریکہ کوبتایا کہ وہ خواتین اور بچوں کی بہت سی تنظیموں کے لئے کام کررہی ہیں۔انہوں نے خود بہت چھوٹی عمر میں اپنے بہن بھائیوں کی ذمے داری سنبھال لی تھی اور انہیں سیٹ کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا اس لئے وہ مشکلات اور پریشانیوں سے بخوبی واقف ہیں جن کا سامنا خصوصا ًخواتین کو کرنا پڑتا ہے۔

عمائمہ ملک غریب طبقے کی بہبود کے لئے کام کرنے والی تنظیم سیڈ آؤٹ کی برانڈ ایمبیسڈر ہیں۔ خواتین کے تحفظ کے بل کے حوالے سے عمائمہ ملک پنچاب حکومت کے ساتھ وابستہ ہیں اور مختلف یونیورسٹیز اورکالجز میں بطور موٹی ویشنل اسپیکر لیکچرز دینے بھی جاتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG