رسائی کے لنکس

محکمہٴ خارجہ کی ایران، چین، کیوبا اور برما پر نکتہ چینی


محکمہٴ خارجہ کی ایران، چین، کیوبا اور برما پر نکتہ چینی
محکمہٴ خارجہ کی ایران، چین، کیوبا اور برما پر نکتہ چینی

مکمل رپورٹ یہاں دیکھی جا سکتی ہے
امریکہ نے جمعرات کے روز چین کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر نکتہ چینی کی ہے اور اُن پابندیوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے جو چین نے اپنے اُن شہریوں پر عائد کی ہیں جو اُس کی پالیسیوں پر اعتراض کرتے تھے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کے روز 2009ء میں انسانی حقوق کی صورتِ حال کے بارے میں جو رپورٹ جاری کی ہے، اُس میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال چین میں انسانی حقوق کے حامیوں کو ہراساں کرنے اور جیل میں ڈالنے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا اور عوامی مفادات کے لیے کام کرنے والے وکیلوں کو ہراساں کیا گیا اور انہیں وکالت کرنے سے روک دیا گیا۔

انسانی حقوق کی صورتِ حال کے سالانہ جائزے میں نیپال سے واپس بھیجے جانے والے تبتّی باشندوں کو اذیّتیں پہنچانے، اُن سے جبری مشقت لینے اور دوسرے مصائب کی تفصیلات شامل ہیں۔ اس میں سنکیانگ کے علاقے میں ویغور اقلیت کے مذہب اور ثقافت کے خلاف شدید استبدادی کارروائیوں کی نشاندہی بھی کی گئى ہے۔

محکمہٴ خارجہ نے شمالی کوریا کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو قابلِ مذمّت قرار دیتے ہوئےماورائے عدالت ہلاکتوں، لوگوں کو غائب کردینے کے واقعات اور من مانی گرفتاریوں کی نشان دہی کی ہے۔

محکمہٴ خارجہ نے برما میں بھی اسی قسم کی ماورائے عدالت ہلاکتوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے، جہاں اُس کا کہنا ہے کہ حکومت کی فوجوں نے لوگوں کو غائب کردینے، جنسی تشدّد اور اذیّت رسانی کی اجازت دی۔

رپورٹ میں کمبوڈیا کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پرنکتہ چینی کی گئى ہے اور اُس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اُس کی سیکیورٹی فورسزکسی مواخذے کے خوف کے بغیر کارروائیاں کرتی ہیں۔

لاؤس کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہاں حکومت نے شہریوں کے نجی زندگی کے حق کو پامال کیا اور لوگوں کے آزادیِ تقریر، آزادیِ اجتماع اور پریس کی آزادی کے حقوق کی خلاف ورزی کی۔

رپورٹ میں تھائى لینڈ کی پولیس فورس کے اندر بدعنوانیوں پر نکتہ چینی کی گئى ہے۔ محکمہ خارجہ نے ملزموں کے خلاف ضرورت سے زیادہ طاقت استعمال کرنے پر بھی تھائى لینڈ کی سکیورٹی کے اہل کاروں پر نکتہ چینی کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویت نام کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کو بھی مسائل کا سامنا ہے، جہاں حزبِ اختاف کی تحریکوں کی ممانعت اور پریس کی آزادی پر پابندیاں عائد ہیں۔

محکمہٴ خارجہ نے حیرت انکیز طور پر انڈونیشیا کی حکومت کی تعریف کی ہے، جس کے بارے میں اُس نے کہا ہے کہ اُس نے پچھلے سال عام طور پر اپنے شہریوں کے انسانی حقوق کا احترام کیا۔تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاکتوں، جیلوں کا سخت تکلیف دہ ماحول اور عدالتی نظام میں بد عنوانیوں سمیت،کچھ مسائل بدستور باقی ہیں۔

XS
SM
MD
LG