رسائی کے لنکس

ہنزہ میں جھیل میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ


ہنزہ میں جھیل میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
ہنزہ میں جھیل میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ

وفاقی وزیر نے بتایا کہ جھیل سے پانی کے محفوظ اخراج کے لیے ایک سپل وے یا راستہ بنانے کے لیے مختلف ادارے شب وروز کام کر رہے ہیں۔

گلگت بلتستان کے علاقے ہنزہ میں عطاآباد کے مقام پر پہاڑی تودہ گرنے کے باعث بننے والی مصنوعی جھیل میں پانی کی سطح میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور اس جھیل کا بند ٹوٹنے کے سبب کسی بڑے نقصان سے بچنے کے لیے پانی کے اخراج کے لیے جدید مشینوں کی مدد سے کھدائی کا کام جاری ہے۔

وفاقی وزیرمیاں منظور وٹو نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی ہدایت پر وہ منگل کو ہنزہ جا کر صورت حال کا خود جائزہ لیں گے تاکہ متاثرہ علاقوں کے باسیوں کودرپیش مشکلا ت میں فوری امداد فراہم کی جاسکے۔ اُنھوں نے کہا کہ جھیل سے پانی کے محفوظ اخراج کے لیے ایک سپل وے یا راستہ بنانے کے لیے مختلف ادارے شب وروز کام کر رہے ہیں۔


پاکستانی فوج بھی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر جھیل سے پانی کے محفوظ اخراج کے لیے راستہ بنانے کی کوششیں کررہی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ فاروق احمد خان بارہا یہ واضح کر چکے ہیں کہ حکومت اور متعلقہ اداروں نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے لوگوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے تمام اقدامات مکمل کر رکھے ہیں۔


خیال رہے کہ عطاآباد کے علاقے میں رواں سال جنوری کے پہلے ہفتے میں پہاڑی تودہ گرنے سے متعدد مکانا ت تباہ اور 19 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ پہاڑی تودے نے دریائے ہنزہ کا راستہ بھی بند کردیا جس سے ایک جھیل بن گئی جب کہ تودے گرنے سے پاکستان کو چین سے ملانے والی شاہراہ ریشم بھی بندہے۔ ماہرین نے باربار اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ جھیل میں پانی کے مسلسل اضافے سے پہاڑی تودوں کی وجہ بننے والے بندکے ٹوٹنے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں جس سے بڑے پیمانے پر اردگرد کے دیہاتوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG