رسائی کے لنکس

”آتش فشاں بحران کے باوجود محفوظ پروازیں ممکن تھیں“


بین الاقوامی ایئر لائنز انڈسٹری یعنی IATAنے آئس لینڈ میں آتش فشاں کی راکھ کے بادلوں کے باعث پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے میں یورپی حکومتوں کے کردار پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ ہوائی اڈوں کو کھولنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں جن کی پانچ روزہ بندش سے یومیہ 25کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

پیرس میں نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انڈسٹری کے سربراہ Giovanni Bisignaniنے کہا کہ ہوائی اڈوں کے تین روز تک بند رہنے سے جو اقتصادی نقصان ہواوہ 11ستمبر کے حملوں سے ہونے والے نقصان سے بھی زیادہ ہے۔

انھوں نے کہاکہ آتش فشاں کی راکھ کے بادلوں کے باوجود بھی محفوظ طریقے سے پروازیں چلائی جاسکتی تھیں لیکن ان کے مطابق اس ضمن میں یورپی ملکوں کے درمیان ممکنہ خطرات کا جائزہ لینے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے رابطوں اورمشاورت کا فقدان تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ بندش کو ترک کرکے ہوائی اڈوں کو مرحلہ وار کھولا جائے اور اس سلسلے میں اقدات ”تھیوری“ پر نہیں بلکہ حقیقی صورتحال کو مدنظر رکھ کر کیے جائیں۔

خیال رہے کہ آئس لینڈ میں آتش فشاں کی راکھ کے باعث ہوائی اڈے اس خطرے کے باعث بند کردیے گئے تھے کہ راکھ کے ذرات سے جہازوں کے انجن کام کرنا چھوڑ سکتے ہیں۔لاکھوں کی تعداد میں مسافروں کی نقل وحرکت مفلوج ہوئی جب کہ درآمد و برآمد کنندگان بھی متاثر ہوئے۔

تاہم اب جب کہ کئی بڑی فضائی کمپنیوں نے تجرباتی بنیاد پر مسافروں کے بغیر آسمان کا جائزہ لینے کے لیے پرواز کی ہے تو یہ تنقید سامنے آرہی ہے کہ صورتحال اتنی سنگین نہیں تھی جتنا اسے سمجھا گیا۔

اطلاعات کے مطابق یورپی ملکو ں میں کئی چھوٹے ہوائی اڈے کھول دیے گئے ہیں اور حکام کو توقع ہے کہ پیر تک 50فیصد پروازیں معمول پر آجائیں گی تاہم برطانیہ،فرانس،جرمنی اور نیدرلینڈ کے ہوائی اڈے بدستور بند ہیں۔

XS
SM
MD
LG