رسائی کے لنکس

آئی ایم ایف اور یورپی یونین کا امدادی پیکج: یونان کو منظوری کی توقع


واشنگٹن میں جاری عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی طرف سے منعقدہ عالمی مالیاتی اجلاس کے دوران واجب الادا یونانی قرضہ جات کے بحران کا معاملہ اہم موضوع بنا رہا۔ آئی ایم ایف کے سربراہ اور یونان کے وزیرِ مالیات نے اِس بات پر اعتماد کا اظہار کیا کہ اُن کے ملک کے لیے امداد کے ہنگامی پکیج پرجاری مذاکرات بہت جلد خیرو خوبی تکمیل کو پہنچیں گے۔

عالمی مالیاتی فنڈ کے صدر دفاتر میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یونان کے وزیرِ خارجہ، جارج پاپا کونسٹین ٹینو نے کہا ہے کہ یورپی حکومتوں اور عالمی مالیاتی فنڈ سے 60ارب ڈالر کے قرضے حاصل کرنے کے بارے میں ہونے والے مذاکرات درست نہج پر ہیں۔

پاپا کونسٹین تینو نے کہا کہ قرضے کے پیکج کے ساتھ کڑی شرائط کا عمل ہے جس کے تحت مخصوص مالی اقدامات اُٹھاتے ہوئے یورپی اور مالیاتی فنڈ کے لیڈروں کے ساتھ ساتھ یونانی شہریوں کو بھی یہ یقین دہانی کرانا ضروری ہے کہ ملک کے مالیاتی بحران کو ٕختم کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔

وزیرِ خزانہ نے اُن خدشات کو زیادہ اہمیت نہیں دی کہ یورپی یونین کے بعض رکن ممالک قرضے کے پیکیج کی مکمل حمایت نہیں کرتے۔

اُنھوں نے یہ بات کرتے ہوئے فوری سوال اٹھایا کہ اگر مئی تک قرضے منظور نہیں ہوتے تو پھر یونان کیا کرے گا۔

یونانی وزیر نے کہا کہ اگر کی بات کی ہی نہیں جاسکتی۔ مئی کے مہنے کے دوران قرضے کی حمایت کا لائحہ عمل تیار ہو جائے گا اور یورپ اور یورپ سے باہر کوئی بھی ایسا نہیں جس کی رائے ا س سے مختلف ہو۔

جرمنی کے ایک وسیع الاشاعت روزنامے ‘بایلڈ ایم زونٹاگ ’ میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں جرمن وزیرِ خزانہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اِس پیکیج کے بارے میں حتمی فیصلہ مثبت یا پھر منفی ہو سکتا ہے۔

جرمنی، یونان کے لیے امدادی پروگرام میں سب سے زیادہ فنڈ فراہم کرنے والے ملکوں میں سے ایک ہو سکتا ہے۔

یونان کا سرکاری قرضہ 400 ارب ڈالر سے زائد ہو چکا ہے۔

یونان یورپی ملکوں سے تقریباً 40ارب ڈالر اور آئی ایم ایف سے مزید 13ارب ڈالر کے قرضے حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈومینک سٹراس کان نے کہا ہے کہ یونان کی مدد کی کوشش کرنے والے سمجھتے ہین کہ قرض جلد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

یورپ اور آئی ایم ایف کے عہدےداروں نے یونا پر واضح کر دیا ہے کہ اُن کی حمایت کا دارومدار یونان کی طرف سے بحران پر قابو پانے والی کوششوں پر ہے۔

یونا نے اخراجات کم کرنے کا پروگرام شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے جس سے سرکاری ملازموں کی تنخواہوں میں کمی کی جائے گی، پینشن کو جامد کر دیا جائے گا، جب کہ ٹیکسوں میں اضافہ کرنا بھی شامل ہے۔

اِس پروگرام کے نتیجے میں ملک میں احتجاجی مظاہروں اور مزدور ہڑتالیں شروع ہوگئی ہیں۔

واشنگٹن میں گذشتہ چند روس سے موسمِ بہار کے اجلاسوں میں 186ملکوں نے جو عالمی بینک گروپ کے مالک ہیں اپنے سرمائے میں 86ارب ڈالر سے زائد کے اضافے کی توثیق کی ہے۔ وہ ترقی پذیر ملکوں کو ووٹنگ کے زیادہ حقوق دینے پر بھی راضی ہوگئے ہیں۔

عالمی بینک کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ تاریخی تبدیلیوں سے غربت میں کمی کرنے میں مدد ملے گی اور عالمی اقتصادی بحران سے نکلتے ہوئے دنیا ایک تبدیل شدہ دنیا کے طور پر سامنے آئے گی۔

XS
SM
MD
LG