رسائی کے لنکس

کانگریس کے عائد کردہ بدعنوانی کے الزامات’غلط اور بے بنیاد‘ ہیں: اَنّا ہزارے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اَنّا ہزارے خود بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں: ترجمان کانگریس کا الزام

بد عنوانی کے خلاف تحریک چلانے اور 16اگست سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کرنے والے سماجی رہنما اَنّا ہزارے نے کانگریس کے اِس الزام کی سختی سے تردید کی ہے کہ وہ خود بدعنوانی میٕں ملوث ہیں اور کہا ہے کہ یہ بے بنیاد اور جھوٹا الزام اُن کو بدنام کرنے کے لیے لگایا جارہا ہے۔

اُنھوں نے نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کرکے کانگریس کو چیلنج کیا ہے کہ وہ اُن کے خلاف تفتیش کرائے اور جب تک اُن کا نام اِس الزام سے بری نہیں ہوجاتا وہ اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

یاد رہے کہ کانگریس ترجمان منیش تہواری نے اتوار کے روز ایک اخباری کانفرنس میں جسٹس پی بی سلونتھ جانچ کمیٹی کے حوالے سے الزام لگایا ہے کہ اَنّا ہزارے جو کہ بدعنوانی کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں خود بدعنوانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور یہ کہ اُن کے چار ٹرسٹیوں کے خلاف تفتیش کی گئی تھی۔ اِس پر، اَنّا ہزارے نے زور دے کر کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی نے اُن کا نام نہیں لیا تھا، بلکہ چار وزرا کے نام لیے گئے تھے۔ تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ اُنھوں نے اِس انوائکری کمیٹی کے لیے بھوک ہڑتال کی تھی۔

اُنھوں نے اپنے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بدعنوانی کے خلاف جنگ بند نہ کریں، کیونکہ وہ نہیں کہہ سکتے کہ ایسا موقعہ پھر کب آئے گا۔

اَنّا ہزارے نے 16اگست سے بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور دہلی پولیس نے اُنھیں 22شرائط کے ساتھی بہادر شاہ ظفر مارک پرجے پی پارک میں ہڑتال کرنے کی اجازت دی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اَنّا ہزارے کی ٹیم شرائط پر دستخط کرے۔ اَنّا ہزارے نے شرائط کو ماننے سے انکار کیا ہے۔ لہٰذا، ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اُن کی بھوک ہڑتال ہوگی یا نہیں اور ہوگی تو کہاں ہوگی۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG