رسائی کے لنکس

روس، فرانس اور امریکہ کے صدورکا بھارتی دورہ اوردفاعی ٹھیکے


روس، فرانس اور امریکہ کے صدورکا بھارتی دورہ اوردفاعی ٹھیکے
روس، فرانس اور امریکہ کے صدورکا بھارتی دورہ اوردفاعی ٹھیکے

اگلےدو ماہ کے دوران بھارت امریکہ، فرانس اور روس کےصدورکی میزبانی کےفرائض انجام دے گا۔ اِن دوروں میں اربوں ڈالرکی مالیت کے دفاعی ٹھیکوں اورمعاہدوں پر گفتگو ہوگی۔

تینوں صدور,جن میں امریکہ کے صدر اوباما، فرانس کے صدر نکولا سارکوزی اور روسی صدر دِمتری مدویدیف شامل ہیں، کا سابقہ متوقع طور پر نئی دہلی میں کچھ نفع بخش دفاعی معاہدوں کے لیےکی جانے والی لا بینگ سے پڑے گا ۔ یہ اعلیٰ سطحی دورے ایسے وقت ہو رہے ہیں جب بھارت کا دفاعی شعبہ اپنے فوجی سازو سامان کی صفائی اور مرمت کر رہا ہے، نئی دہلی میں ہفتہ وار‘جین ڈیفنس’ کےراہول بیدی کہتے ہیں کہ خریداری کی سطح کافی بلند ہوگی۔

مکمل متن کے لیے آڈیو سنیئے:

دریں اثنا، بھارت میں انسانی حقوق کے سرگرم کارکن پروفیسر کمل مِترا چنائے نے بھارت کی جانب سے بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی متوقع خریداری کے بارے میں بدھ کو‘ وائس آف امریکہ’ سے گفتگو میں کہا کہ خطے میں بھارت ایک اُبھرتی ہوئی طاقت ہے اور یہ کہ بھارت کی طرف سے ہتھیاروں کی خریداری چین کی طاقت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کی جارہی ہے۔ تاہم، اُنھوں نے اتفاق کیا کہ اِس کا پاکستان پر بھی اثر پڑے گا کیونکہ پاکستان کو بھی ہتھیاروں کی خریداری پر رقوم خرچ کرنا پڑیں گی۔ اُن کے بقول، یہ اقدام چین سمیت جنوبی ایشیا کو غیر مستحکم کر دے گا۔

XS
SM
MD
LG