رسائی کے لنکس

برطانوی شاہی جوڑے کی 'تاج محل' کے ساتھ کچھ نئی یادیں


ہفتے کے روز ایک بار پھر سے شاہی جوڑے نے مغل طرز تعمیر کے شاہکار تاج محل سے وابستہ شاہی خاندان کی یادوں کو دہرایا جب تاج محل کی یہی سنگ مرمر کی بینچ دنیا کے سامنے شہزادی ڈیانا کی ٹوٹی شادی کی علامت بن گئی تھی۔

برطانوی شاہی جوڑے کے بھارت اور بھوٹان کے سات روزہ دورے میں لگتا ہے کہ بس اسی ایک لمحے کا انتظار باقی تھا یا شاید یہ انتظار تو اس وقت سے شروع ہو گیا تھا۔ جب فروری میں تاج محل کے دورے کا اعلان کیا گیا تھا اور لوگوں کے ذہنوں میں ایک سوال تھا کہ کیا شہزادہ ولیم اپنی والدہ کے نام سے منسوب تاج محل کی یادگار بینچ پر براجمان ہونے کی ہمت پیدا کر سکیں گے۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق شاہی جوڑے کی طرف سے اس حوالے سے حتمی فیصلہ ہفتے کی صبح کیا گیا کہ وہ تاج محل کی اسی بینچ پر بیٹھیں گے جہاں ان کی والدہ بیٹھی تھیں۔

اور جب وہ لمحہ آن پہنچا کہ شہزادہ ولیم اپنی اہلیہ شہزادی کیتھرین کے ساتھ مغلیہ دور کی عظیم عمارت تاج محل کے سامنے 'شہزادی ڈیانا کی بینچ' پر بیٹھے تو یہ جگہ، تصویر کا پوز اور شہزادی کیٹ کے ہاتھ میں موجود انگوٹھی سب ہی چیزیں شہزادی ڈیانا کی یاد تازہ کر رہی تھیں۔

ہفتے کے روز شاہی جوڑے نے ایک بار پھر سے مغل طرز تعمیر کے شاہکار تاج محل سے وابستہ شاہی خاندان کی یادوں کو دہرایا ہے جب تاج محل کی یہی سنگ مرمر کی بینچ دنیا کے سامنے شہزادی ڈیانا کی ٹوٹی شادی کی علامت بن گئی تھی۔

آج سے 24سال پہلے جب شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا نے بھارت کا دورہ کیا تھا تو محبت کی یادگار تاج محل کے سامنے شہزادی ڈیانا کو اکیلے ہی تصویر بنوانی پڑی تھی اور ان کی تنہائی نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ ان کی شادی ٹوٹنے کے قریب ہے اور 1993ء کے آخر میں یہ اعلان کیا گیا کہ شاہی جوڑے شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا نے علیحدہ رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

لیکن کل جب شہزادہ ولیم اور کیٹ ایک ساتھ تاج محل کے سامنے اسی بینچ پر بیٹھ کر تصویریں کھنچوا رہے تھے تو وہ اس رومانوی جگہ کے ساتھ شاہی خاندان کی نئی یادیں بنا رہے تھے اور دنیا کو یہ پیغام دے رہے تھے کہ ان کی شادی کا رشتہ بہت مضبوط ہے۔

شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ ہفتے کی صبح بھوٹان کے دو روزہ دورے سے واپس بھارت پہنچے تھے جہاں انھوں نے اپنے دورے کے آخری روز آگرہ میں تاج محل مقبرے کا دورہ کیا۔

شاہی جوڑے نے تاج محل کو دیکھنے میں تقریباً دو گھنٹے گزارے جبکہ آگرہ میں اس وقت درجہ حرارت 41 سینٹی گریڈ ہو رہا تھا یہاں تک کہ تاج محل میں ڈیانا کی یادگار بینچ کو پانی ڈال کر ٹھنڈا کیا جا رہا تھا جس پر شاہی جوڑے کو بیٹھنا تھا

شہزادہ ولیم اور کیٹ نے سنگ مرمر کی بینچ پر تقریباً 30 سکینڈ گزارے اس دوران وہ فوٹو گرافرز کے لیے مسکراتے ہوئے تصاویر بنواتے رہے جبکہ شہزادی کیٹ بینچ پر ہو بہو شہزادی ڈیانا کے انداز میں بیٹھی تھیں۔

تاج محل سے رخصت ہوتے ہوئے انھوں نے زائرین کی کتاب کے اسی صفحے پر دستخط کئے جہاں چوبیس سال قبل شہزادی ڈیانا نے اپنے دستخط کئے تھے۔

جب شہزادہ ولیم سے پوچھا گیا کہ یہ دورہ ان کے کیا معنی رکھتا ہے ؟

تو اس سوال کے جواب میں شہزادہ ولیم نے کہا کہ یہ ایک خوبصورت اور شاندار تعمیرات کا عمدہ نمونہ ہے جبکہ شہزادی ڈیانا کا نام لیے بغیر انھوں نے مزید کہا کہ یہ دورہ ان کے لیے بہت خاص ہے۔

شہزادی کیٹ نے کہا کہ یہ دورہ ان کی شادی کی پانچویں سالگرہ کو یادگار بنانے کا ایک اچھا موقع ثابت ہوا ہے۔

شہزادی کیٹ نے کہا کہ اس عمارت کے ساتھ جڑی رومانوی داستان جان کر انھیں ناقابل یقین حد تک حیرانی ہوئی ہے یہ ایک بہت ہی خوبصورت عمارت ہے۔

شاہی جوڑے کے گائیڈ رضوان محمد نے ٹیلی گراف کو بتایا کہ شہزادی کیٹ بہت زیادہ جذباتی ہو گئیں یہ جان کر کہ ملکہ ممتاز محل بہت کم عمر میں انتقال کر گئی تھی انھوں نے بتایا کہ شہزادی نے کہا کہ ملکہ واقعی اس قسم کی یادگار کےقابل ہوں گی جیسا کہ وہ دونوں ایک دوسرے کی محبت میں پاگل تھے جبکہ شہزادہ ولیم ان کی بات سن کر ہنس رہے تھے۔

شاہی جوڑے کے مواصلاتی سیکرٹری جیسن ناف نے کہا کہ شاہی جوڑا اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ بھارت میں ان کی والدہ شہزادی ڈیانا بے حد مقبول تھیں۔

ترجمان کے بیان کے مطابق شہزادہ ولیم ایک ایسی جگہ پر پہنچ کر بہت خوش ہیں جس نے ان کی والدہ کی یادوں کو زندہ رکھا ہے۔

تاج محل کے دورے کا اختتام انتہائی رومانوی لمحات کے ساتھ ہوا جب شاہی جوڑے کو تاج محل کی اندرونی عمارت کا 15 منٹ کا تنہائی میں دورہ کرایا گیا جہاں ان کے ساتھ پریس یا عوامی شخصیات موجود نہیں تھیں۔

سنگ مرمر کی یہ عظیم عمارت تاج محل ایک مقبرہ ہے اس کی تعمیر مغل شہنشاہ شاہجہاں نے اپنی پیاری بیوی ممتاز محل کی یاد میں کراوئی تھی جو صرف 39سال کی عمر میں والادت کی پیچیدگی کے باعث انتقال کر گئی تھیں۔

تاج محل کے دورے کے ساتھ شاہی جوڑے کا ایک پورے ہفتے کا دورہ بھارت اور بھوٹان اپنے اختتام کو پہنچا جہاں انھوں نے ناصرف کچی آبادیوں کا دورہ کیا بلکہ بالی وڈ کے ستاروں سے ملاقاتیں کیں اور بھوٹان کے بادشاہ اور ملکہ کے ساتھ برطانیہ کے تعلقات کو فروغ دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG