رسائی کے لنکس

ضابطوں میں سقم، وسائل ضائع ہونے کا باعث بنتے ہیں


بھارت کے مملکتی وزیر، شو پال سنگھ یادیو، کو ایک وڈیو رپورٹ میں ریاستی کارکنوں سے یہ کہتےہوئے دکھایا گیا ہے کہ ضابطوں اور قوائد میں سقم کے باعث تھوڑی بہت کمی بیشی کا معاملہ چل سکتا ہے

بھارت کے مملکتی وزیر کے اس بیان پر کہ سرکاری پیسوں میں تھوڑی بہت کمی بیشی کا معاملہ ممکن ہے، قومی سطح پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

شو پال سنگھ یادیو اتر پردیش کی بھارتی ریاست میں تعمیرات کے وزیر ہیں، جو کہ ملک کی ایک گنجان آباد ریاست ہے۔

نامہ نگاروں کی موجودگی سےدور بند کمرے کا ایک اجلاس ہوا جہاں سے باہر آنے والی ایک وڈیو رپورٹ میں اُنھیں ریاستی کارکنوں سے یہ کہتےہوئے دکھایا گیا ہے کہ تھوڑی بہت چوری تو ہوسکتی ہے، لیکن یہ نہیں ہوسکتا کہ انسان خرد برد پر اتر آئے۔

بھارت میں رشوت ستانی سے متعلق کئی ایک کہانیاں منظرِ عام پر آتی رہتی ہیں، تاہم یادیو کا یہ بیان سامنے آنے کی دیر تھی کہ فوری طور پر لوگوں کی طرف سے برہمی کا اظہار سامنے آیا ہے۔

وزیر نے جمعے کے روز نامہ نگاروں کو ایک اخباری کانفرنس پر مدعو کیا، جس میں اُنھوں نےبند کمرے کےگذشتہ دِن کے اجلاس میں گھس آنے پر میڈیا کو لتاڑا، جس میں، اُن کے بقول، رشوت ستانی کے بارے میں اُن کے الفاظ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔

یادیو نے کہا کہ اُنھوں نےجمعرات کے اپنے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا تھا۔

ہندی میں تقریر کرتے ہوئے، اُنھوں نے رپورٹروں سے کہا کہ اُ ن کے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ کئی ایک سرکاری قوائد و ضوابط تو ایسے ہیں جن سے حکومت کے کارکنوں کو چوری کی ترغیب ملتی ہے، رشوت کی صورت میں یا کھلم کھلا چوری کے حربوں کی صورت میں۔

یادیو نے کہا کہ ہم پابندیاں لگاتے رہیں گے اور کبھی بھی رشوت ستانی کو برداشت نہیں کرسکتے۔

تعمیرات سے متعلق وزیر علاقائی سماج وادی پارٹی کے ایک رکن ہیں۔ وہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ اکلیش یادیو کے چچا ہیں۔
XS
SM
MD
LG