رسائی کے لنکس

بھارتی وزیرِاعظم کے دورے سے قبل کشمیر میں کشیدگی، گرفتاریاں


 پولیس اور بھارتی فوج نے پورے شہر میں جگہ جگہ ناکے لگا رکھے ہیں جہاں گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے۔
پولیس اور بھارتی فوج نے پورے شہر میں جگہ جگہ ناکے لگا رکھے ہیں جہاں گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے۔

بھارتی وزیرِاعظم کے دورے کے موقع پر علیحدگی پسند جماعتوں کے اتحاد 'حریت کانفرنس' کے سربراہ سید علی شاہ گیلانی نے سری نگر میں 'ملین مارچ' کی کال دے رکھی ہے۔

بھارت کے زیرِانتظام کشمیر میں سکیورٹی اداروں نے 400 سے زائد علیحدگی پسند رہنماؤں اور سرگرم کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے تاکہ وزیرِاعظم نریندر مودی کے دورے کے دوران انہیں احتجاج سے باز رکھا جاسکے۔

بھارتی وزیرِاعظم مودی ہفتے کو کشمیر کے دارالحکومت سری نگر پہنچیں گے جہاں وہ شہر کے 'شیرِ کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم' میں حکمران اتحاد کے ایک جلسے سے خطاب کریں گے۔

بھارتی وزیرِاعظم کے دورے کے موقع پر علیحدگی پسند جماعتوں کے اتحاد 'حریت کانفرنس' کے ایک دھڑے کے سربراہ سید علی شاہ گیلانی نے شہر کے وسطی علاقے میں 'ملین مارچ' کی کال دے رکھی ہےجس کا مقصد ان کے بقول دنیا کو یہ باور کرانا ہے کہ کشمیری اپنی وادی پر بھارتی قبضے کو تسلیم نہیں کرتے۔

منتظمین کے مطابق شہر کے وسط سے شروع ہونے والا 10 لاکھ افراد کا مجوزہ جلوس 'ٹی آر سی گراؤنڈ' میں اختتام پذیر ہوگا جو اس اسٹیڈیم سے محض چند سو گز دور واقع ہے جہاں وزیرِاعظم مودی نے خطاب کرنا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ حریت رہنماؤں نے بھارتی وزیرِاعظم کے دورے کے موقع پر جلوس نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ ماضی میں حریت رہنما ہمیشہ بھارتی حکومت کے اعلیٰ عہدیداران کے وادی کے دوروں کے دوران ہمیشہ پہیہ جام ہڑتال کرتے رہے ہیں۔

علیحدگی پسندوں کا احتجاج ناکام بنانے کے لیے پولیس اب تک 400 کے لگ بھگ افراد کو گرفتار کرچکی ہیں جس میں حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں کے قائدین کے علاوہ علیحدگی پسند جماعتوں کے سرگرم رہنما اور کارکن شامل ہیں۔

جمعے کو وزیرِاعظم کی آمد سے ایک روز قبل وادی خصوصاً سری نگر میں حفاظتی انتظامات انتہائی سخت تھے۔ پولیس اور بھارتی فوج نے پورے شہر میں جگہ جگہ ناکے لگا رکھے ہیں جہاں گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے۔

بھارتی وزیرِاعظم کے دورے سے دو روز قبل جمعرات کو مسلح علیحدگی پسندوں کے ایک گروہ نے ایک فوجی چھاؤنی پر دستی بموں سے حملہ کیا تھا جس میں 11 بھارتی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔

ماضی میں بھارتی قیادت کے وادی کے دوروں کے دوران بھی مسلح علیحدگی پسنداس نوعیت کے حملے کرتے رہے ہیں جن کا مقصد ذرائع ابلاغ کی توجہ حاصل اور بھارتی رہنماؤں کے کشمیر کے دورے کی اہمیت کم کرنا ہوتا ہے۔

کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کے افسران کے مطابق وزیرِاعظم کی آمد کے موقع پر ہفتے کو سری نگر اور اس کے نواحی علاقوں میں موبائل فون سروس بھی بند رہے گی۔

اطلاعات ہیں کہ بھارتی وزیرِاعظم سری نگر میں اپنے خطاب کے دوران کشمیر کے لیے خصوصی معاشی پیکج کا اعلان کریں گے جس کا مقصد وادی میں گزشتہ سال آنے والے بدترین سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرنا اور تعمیرِ نو کی سرگرمیوں میں تیزی لانا ہے۔

XS
SM
MD
LG