رسائی کے لنکس

بھارت میں پارلیمانی انتخابات کا آخری مرحلہ مکمل


الیکشن کمیشن کے مطابق 66 فیصد اہل ووٹروں نے اپنا رائے دہی استعمال کیا جو ایک ریکارڈ ہے۔

بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے آخری اور نویں مرحلے کے لیے پیر کو ووٹ ڈالے گئے۔ آخری مرحلے میں جن 41 نشستوں پر پولنگ ہوئی اُن میں اترپردیش اور مغربی بنگال کے حلقے شامل ہیں۔

لوک سبھا کی 543 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے ملک بھر میں تقریباً دس لاکھ پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے تھے اور یہ عمل پیر کو مکمل ہوا۔

الیکشن کمیشن کے مطابق 66 فیصد اہل ووٹروں نے اپنا رائے دہی استعمال کیا جو ایک ریکارڈ ہے۔

انتخابات کے اس آخری مرحلے میں بنارس کی ایک نشست توجہ کا مرکز رہی جہاں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے وزارت عظمٰی کے نامزد اُمیدوار نریندر مودی، عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجروال اور کانگریس پارٹی کے اُمیدوار اجے رائے مدمقابل تھے۔

بنارس کے اس حلقے میں تینوں جماعتوں کانگریس، عام آدمی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر قائدین نے جلسے کیے جس کی وجہ سے یہاں بہت گہما گہمی رہی۔

عالمی شہرت یافتہ شہنائی نواز استاد بسم اللہ خان مرحوم بنارس سے تھے اور اُن کا خاندان بھی یہاں ہی مقیم ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے وزیراعظم کے لیے نامزد امیدوار نریندر مودی کے وارانسی سے لو ک سبھا کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے قبل استاد بسم اللہ خان مرحوم کے بیٹے ضامن حسین کو مسٹر مودی کا تجویز کندہ بننے کے لیے کہا گیا لیکن اُنھوں نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

ضامن حسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ کہہ کر انکار کیا تھا کہ ’’ہم فنکار لوگ ہیں اور ہمارا تعلق سنگیت سے ہے سیاست سے نہیں ہے۔‘‘

جس کے بعد بھارتیہ میڈیا میں اس کا خاصا چرچا رہا۔

بھارت میں 81 کروڑ 40 لاکھ اہل ووٹر ہیں، انتخابات کا آغاز سات اپریل کو ہوا تھا اور آخری مرحلہ 12 مئی کو مکمل ہوا۔ ووٹوں کی گنتی 16کو مکمل ہو گی۔
XS
SM
MD
LG