رسائی کے لنکس

بھارت: انتخابی نتائج باہمی تعلقات میں بہتری کا باعث


بھارت پاکستان
بھارت پاکستان

پاکستانی امور کے ماہرین، ونود شرما، ادھے بھاسکر، قمر آغا اور دیگر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اُنھیں امید ہے کہ نواز شریف کے برسراقتدار آنے سے دونوں ملکوں کے مابین فضا سازگار ہوگی اور باہمی رشتوٕ ں میں بہتری آئے گی

بھارت نے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد جو نتائج سامنے آئے ہیں اُن کا خیر مقدم کیا ہے، اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان میں قائم ہونے والی نئی حکومت کے بعد دونوں ملکوںٕ کے رشتوں میں بہتری آئے گی۔

وزیر خارجہ سلمان خورشید نے اتوار کی صبح انتخابی نتائج اور رجحانات سامنے آنے پر میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ بھارت جمہوری انتخابات کے نتائج کا خیر مقدم کرتا ہے۔

اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ، ’ہماری حکومت کے نواز شریف سے اچھے رشتے رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اگر وہ پھر برسرِ اقتدار آتے ہیں تو ہم اپنے اچھے رشتے آگے بھی قائم رکھ سکتے ہیں‘۔

سلمان خورشید نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ اُنھیں مبارکباد پیش کریں گے۔

بھارت کے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے نواز شریف کی پارٹی کی کامیابی پر اُنھیں مبارکباد دی ہے اور امید کا اظہار کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ امن عمل دوبارہ شروع کرنے کے اپنے عہد کو پورا کریں گے۔

نئی دہلی کے سیاسی تجزیہ کاروں نے بھی اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کے لیے ہونے والے انتخابات کے جو نتائج سامنے آئے ہیں، وہ پاکستان کے حق میں بھی بہتر ہیں اور بھارت و پاکستان رشتوں کے تعلق سے بھی اُن کی بڑی اہمیت ہے۔

پاکستانی امور کے ماہرین، ونود شرما، ادھے بھاسکر، قمر آغا اور دیگر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اُنھیں امید ہے کہ نواز شریف کے برسراقتدار آنے سے دونوں ملکوں کے مابین فضا سازگار ہوگی اور باہمی رشتوٕ ں میں بہتری آئے گی۔

اُنھوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ اگر دونوں ملکوں کے مابین تجارتی تعلقات اور عوام سے عوام کے مابین رابطے مستحکم ہوتے ہیں، تو یہ نہ صرف اُن دونوں ملکوں کے لیے بلکہ اس خطے کے لیے بھی سودمند ہوگا۔

تاہم، اُنھوں نے کہا کہ نئی حکومت کے سامنے بہت سے چیلنجز ہیں، خاص طور پر، اُن کے بقول، فوج کی مداخلت کو روکنا اور طالبان پر قابو پانا آسان نہیں ہوگا۔

یہاں کے تجزیہ کار پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار کسی منتخب حکومت کے ذریعے دوسری منتخب جمہوری حکومت کو اقتدار کی منتقلی کو ایک تاریخی واقعہ قرار دے رہے ہیں۔


نواز شریف نے انتخابی نتائج کی آمد کے دوران ایک بھارتی نیوز چینل سے بات چیت میں کہا کہ وہ پُر امن مذاکرات سے باہمی تنازعات کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے بھی کہا کہ بھارت اُنھیں بلائے یا نہ بلائے وہ بھارت ضرور جائیں گے۔ ادھر، امرتسر میں جہاں نواز شریف کا آبائی مکان ہے، لوگوں میں جوش و خروش ہے، اور اس امید کا اظہار عام ہے کہ وہ وہاں ضرور جائیں گے۔
XS
SM
MD
LG