رسائی کے لنکس

بھارت سے سزائے موت ختم کرنے کا مطالبہ


بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے میں محمد اجمل قصاب کو پھانسی دیے جانے کے واقعہ نے بھارت میں سزائے موت پر عمل درآمد کو روکنے کے عمل میں خدشات کو جنم دیا ہے اور یہ اقدام اس کے انصاف کے نظام کو پیچھے دھکیلنے کی سمت ایک قدم ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بھارت کی جانب سے 2008 کے ممبئی دہشت گرد حملوں میں ملوث زندہ بچ جانے والے واحد پاکستانی عسکریت پسند کو پھانسی دیے جانے کے بعد نئی دہلی پر زور دیا ہے کہ وہ سزائے موت ختم کردے۔

نیویارک میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم کے دفتر سے جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے میں محمد اجمل قصاب کو پھانسی دیے جانے کے واقعہ نے بھارت میں سزائے موت پر عمل درآمد کو روکنے کے عمل میں خدشات کو جنم دیا ہے اور یہ اقدام اس کے انصاف کے نظام کو پیچھے دھکیلنے کی سمت ایک قدم ہے۔

بیان میں بھارت پر زور دیا گیا ہے کہ اپنے ملک سے سزائے موت کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

قصاب اور اس کے بھاری طور پر مسلح نو پاکستانی ساتھیوں نے بھارت کے اقتصادی مرکز ممبئی میں پرآسائش ہوٹلوں، یہودیوں کے ایک مرکز اور ایک مصروف ریلوے اسٹیشن پر حملہ کرکے 166 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

اجمل قصاب کو 2010 میں قتل، دہشت گردی اور بھارت کے خلاف جارحیت کے الزامات میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

ابتدا میں قصاب نے اپنے بے قصور ہونے کا دعویٰ کیا تھا لیکن بعد میں اس نے تین روز تک جا ری رکھنے والی اس دہشت گردی میں ملوث ہونے کااقرار کرلیاتھا۔

ہیومن رائٹس واچ نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی انسانی حقوق کی کمیٹی کی جانب سے دنیا بھر میں سزائے موت کے خاتمے کے لیے پیش کردہ قرارداد کی مخالفت کرنے والے 39 ممالک میں بھارت بھی شامل تھا اور اس قرارد اد کے محض دو روز بعد نئی دہلی نے اجمل قصاب کو پھانسی دے دی تھی۔

اس قرارداد کے حق میں 110 ووٹ آئے تھے۔

انسانی حقوق کی تنظیمیں کسی بھی صورت حال میں موت کی سزادینے کے خلاف ہیں۔
XS
SM
MD
LG