رسائی کے لنکس

بھارت سے اربوں ڈالر کی غیر قانونی منتقلی


بھارت سے اربوں ڈالر کی غیر قانونی منتقلی
بھارت سے اربوں ڈالر کی غیر قانونی منتقلی

سپریم کورٹ کی جانب سے قومی دولت کی غیرقانونی بیرونی ملکوں میں منتقلی کے انتباہ کے کئی روز بعد بھارتی حکومت نے کہاہے کہ وہ غیر ملکی بینکوں میں سرمائے کی غیر قانونی منتقلی روکنے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔ ماہرین کا کہناہے کہ کااروباری افراد اور بدعنوان سیاست دان اربوں ڈالر باہر بھیج چکے ہیں۔

وزیر خزانہ پرناب مکھرجی نے منگل کے روز کہاکہ حکومت امیر بھارتیوں اور کمپنیوں کی جانب سے ٹیکسوں کی رعایت کا فائدہ اٹھا کر اپنی دولت باہر بھیجنے والو ں کے خلاف اپنے قوانین کو سخت تر بنارہی ہے اور بیرونی ممالک کے ساتھ ٹیکس کے معاہدوں پر بات چیت کررہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 18 ماہ کے دوران حکومت نے تین ارب30 کروڑ ڈالر کی ٹیکس چوری کا سراغ لگایا ہے۔

حکومت کا یہ اعلان سپریم کورٹ کے تبصرےکے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہاگیا تھا کہ بیرون ملک سرمائے کی غیر قانونی ترسیل ایک بڑا جرم ہے اور یہ صریحاً قومی دولت کی چوری ہے۔ عدالت نے یہ آبزرویشن ایک مقدمے کی سماعت کے دوران دی جس میں حکومت پر یہ الزام تھاکہ وہ سمندرپار سرمائے کی غیر قانونی منتقلی روکنے میں دلچسپی نہیں لے رہی۔

وزیر خزانہ مکھر جی نے کہا کہ حکومت کچھ بھی چھپا نہیں رہی ۔ان کا کہناتھا کہ معاشرے کے ایک اہم عنصر کے طورپر حکومت کالادھن پکڑنے ، اور قومی دولت ملک میں واپس لانے میں دلچسپی رکھتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان چورراستوں کو بند کرنا چاہتی ہے جس کے ذریعے سرمایہ باہر بھیجا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں کوئی قابل اعتماد اعدادوشمار موجود نہیں ہیں کہ کتنا سرمایہ غیر قانونی طورپر باہر منتقل کیا گیا ہے تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پانچ کھرب ڈالر سے 14 کھرب ڈالر کے درمیان ہے۔

مالیاتی شفافیت سے متعلق امریکہ میں قائم ایک عالمی ادارے کے ایک حالیہ مطالعاتی جائزے میں کہاگیا ہے کہ گذشتہ 60 برسوں کے دوران چار کھرب 60 ارب ڈالر بیرون ملک منتقل کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کے زیادہ ترذمہ دار وہ کاروباری افراد اور بدعنوان سیاست دان ہیں جو ٹیکس سے بچانا چاہیے ہیں۔

بھارتی حکومت پر دباؤ ہے کہ وہ اس جرم میں ملوث افراد کے ناموں کو منظر عام پر لائے۔ لیکن اس نے ایسے 26 بھارتیوں کے نام ظاہر کرنے سے انکار کردیا ہے جن پر شبہ ہے کہ ان کے خفیہ بینک کھاتے موجود ہیں اور جن کی معلومات جرمنی کی حکومت نے حالیہ دنوں میں بھارتی حکام کو دی تھیں۔

وزیر خزانہ مکھر جی کا کہناہے کہ ناموں کے افشا کی راہ میں قانونی ضابطے حائل ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ اگر آج ہم خفیہ معلومات ظاہر کرتے ہیں تو اس کے بعد دوسرے ملک ہمیں معلومات فراہم نہیں کریں گے اور یہ کہیں گے کہ ہم اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھا نہیں رہے۔

لیکن حکومت کی یہ وضاحتیں حزب اختلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کو مطمئن نہیں کرپارہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ترجمان روی شنگر نے بیرونی بینکوں میں غیرقانونی طورپرمنتقل کی جانے والی قومی دولت کو واپس لانے حکومت کی عدم دلچسپی کا الزام لگایاہے۔

XS
SM
MD
LG