رسائی کے لنکس

بھارت: 10 نیوکلیئر ری ایکٹر لگانے کی منظوری


تامل نادو جوہری ری ایکٹر (فائل)
تامل نادو جوہری ری ایکٹر (فائل)

منصوبے پر عمل درآمد سے بھارت میں توانائی پیدا کرنے کی مجموعی گنجائش 7000 میگاواٹ ہوگی، جن کی تنصیب کے بعد، اِس جنوب ایشیائی ملک کی بجلی تیار کرنے کی گنجائش دوگنا ہوجائے گی

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ نے بدھ کے روز داخلی طور پر 10 نیوکلیئر ری ایکٹر تیار کرنے کے منصوبے کی منظوری دی، جس کی مجموعی گنجائش 7000 میگاواٹ ہوگی، جن کی تنصیب کے بعد، اِس جنوب ایشیائی ملک کی بجلی تیار کرنے کی گنجائش دوگنا ہوجائے گی۔

اس وقت، بھارت میں 22 ری ایکٹر کام کر رہے ہیں۔

یہ مسٹر مودی کی اُس کاوش کا حصہ ہے جس میں مقامی طور پر ’’بھارتی ساختہ‘‘ مصنوعات کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

اس پراجیکٹ پر عمل درآمد سے توقع ہے کہ روزگار کے30000 سے زائد مواقع پیدا ہوں گے۔ یہ فیصلہ اُس حکمتِ عملی کا حصہ ہے جس کے تحت، 2022ء تک، قابلِ تجدید توانائی کے وسائل کو فروغ دیا جائے گا، جس میں شمسی توانائی کو بروئے کار لانا شامل ہے۔

’آئی ایچ ایس گلوبل انسائٹ‘ کے منتظم معیشت دان، راجیو بسواس نے ’وائس آف امریکہ‘ کے وکٹر بیٹی کو بتایا کہ بھارت کے لیے یہ ایک اہم قدم ہے، جو دنیا کے بجلی کے سب سے زیادہ صارفین کے ملکوں میں شامل ہے۔

راجیو بسواس نے کہا ہے کہ کوئلہ بھارت کی توانائی کی 60 فی صد ضروریات پوری کر رہا ہے۔ لیکن، اب توانائی کے قابلِ تجدید وسائل، اور قدرتی گیس جیسے شفاف متبادل پر زور دیا جا رہا ہے۔

اُنھوں نے کہا ہے کہ مودی سرکار کی جانب سے اگلے عشرے تک ملک کے بجلی کے تمام صارفین کو سہولت فراہم کرنے کے وعدے کی تکمیل کے لیے، ضروری ہوگا کہ إصلاحات کے کام کو تقویت دی جائے، تاکہ توانائی پر کی جانے والی سرمایہ کاری کو مزید دلکش بنایا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG