رسائی کے لنکس

بھارت: مہاراشٹر اور ہریانہ اسمبلیوں کے لیے پولنگ


دو دہائیوں سے زائد عرصے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بی جے پی اور سخت گیر موقف رکھنے والی ہندو جماعت شیوسینا اتحادی نہیں ہیں اور دونوں نے ایک دوسرے کے مدمقابل امیدوار کھڑے کیے۔

بھارت کی ریاستوں مہاراشٹر اور ہریانہ میں ریاستی اسمبلیوں کے لیے بدھ کو ووٹ ڈالے گئے۔

مبصرین اس الیکشن کو حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی "بی جے پی" کے لیے ایک امتحان قرار دے رہے ہیں کیونکہ گزشتہ ماہ اسے مرکزی اور ریاستی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات میں 23 میں سے 13 نشستوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دو دہائیوں سے زائد عرصے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بی جے پی اور سخت گیر موقف رکھنے والی ہندو جماعت شیوسینا اتحادی نہیں ہیں اور دونوں نے ایک دوسرے کے مدمقابل امیدوار کھڑے کیے۔

دونوں ریاستوں میں اہل ووٹروں کی تعداد تقریبا دس کروڑ کے لگ بھگ ہے اور یہاں پولنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوا جو بغیر کسی وقفے کے شام چھ بجے تک جاری رہا۔

سابقہ حکمران جماعت کانگریس نے مہاراشٹر میں 288 نشستوں میں سے 287 پر امیدوار کھڑے کیے ہیں جب کہ بی جی پے نے 280 اور راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نونرمان سینا نے 219 سیٹں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ یہاں تقریباً سات ہزار آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔

ریاست ہریانہ میں بھی ساڑھے تین ہزار سے زائد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

توقع کی جا رہی ہے کہ یہاں بی جے پی اور انڈین نیشنل لوک دل نامی اتحاد کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا۔

رواں سال کے عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھارتی اکثریت حاصل کی تھی اور اس جماعت کے نریندر مودی وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوئے۔

ریاستی اسمبلیوں کے الیکشن کے لیے وزیراعظم مودی نے بھی انتخابی مہم میں بھرپور حصہ لیا تھا۔

XS
SM
MD
LG