رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر میں ہڑتال


بھارتی کشمیر میں ہڑتال
بھارتی کشمیر میں ہڑتال

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں معروف مذہبی رہنما مولوی شوکت احمد شاہ کی بم حملے میں ہلاکت کے خلاف ہفتہ کو سیاسی اور مذہبی گروپوں نے احتجاجاً ہڑتال کی۔

متنازع وادی میں تجارتی مراکز اور اسکول بند رہے جب کہ امن و امان کی صورت حال قابو میں رکھنے کے لیے علاقے میں پولیس کے علاوہ نیم فوجی دستے بھی تعینات کیے گئے تھے۔

حکام کے مطابق مولوی شوکت احمد شاہ سری نگر کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کی امامت کے لیے جا رہے تھے کہ اُن پر بم حملہ کیا گیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بم ایک سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

مولوی شوکت احمد شاہ مذہبی تنظیم ’جمعیت اہل حدیث‘ کے سربراہ تھے۔ اُن کا شمار معتدل علیحدگی پسند رہنماؤں میں ہوتا تھا اور وہ آزادی کی حمایت کرنے والی تنظیم ’جموں کشمیر لبریشن فرنٹ‘ سے بھی قریبی رابطے تھے۔

مولوی شوکت احمد شاہ بھارتی کشمیر کی آزادی کے حق میں تھے لیکن وہ حکومت مخالف مظاہروں میں سکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کی مخالفت کیا کرتے تھے۔

کسی گروہ نے اس بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن ماضی میں مولوی شوکت احمد شاہ پرعسکریت پسندوں نے حملے کیے تھے۔

بھارتی کشمیر کے وزیراعلیٰ عمرعبداللہ ہفتے کو مولوی شوکت کے گھر گئے اور اُن کے لواحقین کو یقین دلایا کہ اس واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گا۔

کشمیر کی وادی دو حصوں میں بٹی ہوئی ہے جن کا انتظام بھارت اور پاکستان کے پاس ہے۔

بھارتی کشمیر میں مسلم علیحدگی پسند 1989ء سے بھارت سے آزادی یا پاکستان سے الحاق کے لیے لڑ رہے ہیں، اور اب تک اس تنازعہ کی وجہ سے 60,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG