رسائی کے لنکس

عدالت عظمیٰ کا بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر کی برطرفی کا حکم


عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے ایسے تمام عہدیدار جو 70 سال کے ہو چکے ہیں یا ایسے عہدیدار جو گزشتہ نو برسوں سے ایک ہی عہدے پر فائز نہیں وہ دستبردار ہو جائیں۔

بھارت کی سپریم کورٹ نے عدالت کی تشکیل کردہ کمیٹی کی سفارشات کے تحت کرکٹ بورڈ میں اصلاحات نہ کرنے کی پاداش میں انوراگ ٹھاکر کو بورڈ کی صدارت سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔

پیر کو ہی عدالت نے بورڈ کے سیکرٹری اجے شرکے کو بھی اسی بنا پر عہدے سے ہٹانے کا کہتے ہوئے ان دونوں عہدیداروں کو جھوٹی گواہی اور توہین عدالت کے الزامات میں اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کیے۔

سپریم کورٹ نے ایک سابق جج کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے دسمبر 2015ء میں اپنی سفارشات میں کہا تھا کہ بورڈ میں ہر ریاست کی کرکٹ کمیٹی کا ایک ووٹ ہو گا جب کہ بورڈ میں 70 سال سے زائد عمر کے لوگ منتظمیں کے عہدے پر فائز نہ کیے جائیں۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے حکم میں کہا کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے ایسے تمام عہدیدار جو 70 سال کے ہو چکے ہیں یا ایسے عہدیدار جو گزشتہ نو برسوں سے ایک ہی عہدے پر فائز نہیں وہ دستبردار ہو جائیں۔

معاملے کی سماعت 19 جنوری تک ملتوی کرے ہوئے ٹھاکر اور شرکے سے جواب داخل کرنے کا کہا گیا ہے۔

دنیائے کرکٹ میں بھارتی کرکٹ بورڈ متمول ترین ادارہ سمجھا جاتا ہے اور اسی بنا پر کرکٹ کی عالمی تنظیم "آئی سی سی" میں بھی اس کا خاصا اثرورسوخ ہے۔

XS
SM
MD
LG