رسائی کے لنکس

اردو بھارت کی میراث ہے: ملائم سنگھ یادیو


ملائم سنگھ یادیو
ملائم سنگھ یادیو

جمعے کو بھارتی لوک سبھا کی کارروائی کے دوران ملک میں شائع ہونے والے اردو اخبارات کی حالتِ زار اور اُن کے فروغ کے سوال پر حکومتی اور حزبِ اختلاف کے ارکان میں طویل بحث چھِڑی، جِس میں حکومت کی عدم دلچسپی اور فنڈز کی کمی کا ذکر آیا، اور ارکان نے اِس بات پر زور دیا کہ اردو زبان کی ترویج کے لیے عملی اقدامات اُٹھائے جائیں۔

اسپیکر میرا کمار کی صدارت میں ہونے والی کارروائی میں یکے بعد دیگرے، متعدد ارکان نے اردو کو نظر انداز کیے جانے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے اِس کی ترویج کے لیے آواز اُٹھائی، جس پر، وفاقی وزیرِ مالیات، پرناب مکھرجی نے تسلیم کیا کہ ‘ہم ایک بیش بہا ورثے کے مالک ہیں، جس کا اردو ایک لازمی جزو ہے۔’

مکھرجی نے ایوان کو بتایا کہ وزیر اعظم من موہن سنگھ نے پہلے ہی وزارتِ اطلاعات کو ہدایات جاری کری دی ہیں کہ اِس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اردو اخبارات اور میڈیا کو تمام وزارتوں کے حکومتی اشتہارات مہیا کیے جائیں، جو آڈیو اینڈ وِڈیو پبلسٹی کے محکمے کے توسط سے جاری کیے جاتے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادیو نے معاملہ اُٹھایا، جس میں معتدد ارکانِ پارلیمان نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جن میں وزیرِ ریلوے اور ترینامول کانگریس کی سربراہ مامتا بنرجی؛ بھارتیا جنتا پارٹی کے ڈپٹی لیڈر گوپی چند منڈے ، اور بی جے پی رُکن اور مشہور فلمی ستارے شتروگھن سِنہا؛ وفاقی وزرا، ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد؛ اور ارُکانِ پارلیمنٹ مرزا محبوب بیگ ؛ لالو پرساد، راکیش سچن شامل تھے۔

وزیرِ صحت غلام نبی آزاد کے کہا کہ اردو کوبھارت میں اِس لیے نظر انداز کیا جارہا ہے کیونکہ اُس کی کوئی اپنی ریاست نہیں ہے ، حالانکہ اردو کے اخبار ملک بھر سے نکلتے ہیں، جِن میں جنوبی علاقہ بھی شامل ہے۔

آزاد نے کہا کہ گذشتہ ہفتے اردو اخبارات کے مدیران اُن سے ملاقات کر چکے ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ حکومتی اشہارات نہ ملنے کے باعث اردو زبان کے میڈیا کی حالت ناقابلِ بیان ہے۔

اِس سے قبل بحث کا آغاز کرتے ہوئے، ملائم سنگھ یادیو نے الزام لگایا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اردو کوختم کیا جارہا ہے۔

ملائم سنگھ نے کہا کہ اردو صرف مسلمانوں کی نہیں بلکہ پورے ملک کی زبان ہے، اور نشاندہی کی کہ آزادی کی جدوجہد میں اردو نے قابلِ فخر کردار ادا کیا ۔

اِس پر، اسپیکر میرا کمار نے حکومت سے کہا کہ ارکان کے جذبات کا خیال کرتے ہوئے، اردو زبان اور اس کے میڈیا کو فروغ دیا جائے۔

ایوان میں بی جے پی کے ڈپٹی لیڈر گوپی ناتھ منڈے نے کھال کر یادیو، لالو پرساد اور دارا سنگھ چوہان کا ساتھ دیا؛ جب کہ غلام نبی آزاد نے اردو کے حق میں کھل کر بیان دینے پر گوپی ناتھ منڈے کو داد دی۔ دوسری طرف، ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ایکٹر اور فلمی ستارے شترو گھن سنہا کی طرف سے بھارتی فلمی صنعت میں اردو کے فروغ کےلیے قابلِ ذکر کام کرنے کی تعریف کی۔

مامتا بنرجی نےکئی برجستہ اردو اشعار سنائے اور کہا کہ مغربی بنگال کی 30 فی صد آبادی اردو بولتی ہے جہاں پر اردو کی ایک یونیورسٹی اور اردو پڑھنے والے طالب علموں کے لیے اسکالرشپز کا اجرا کرنے کا مطالبہ کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ اردو کو ریاست کے اسکولوں اور کالجوں میں لازمی مضمون کے طور پر پڑھایا جائے۔

XS
SM
MD
LG