رسائی کے لنکس

’بھارت کو ڈیوڈ ہیڈلی سے پوچھ گچھ کی اجازت دینے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا‘


بھارت میں امریکی سفیر ٹِموتھی رائمر
بھارت میں امریکی سفیر ٹِموتھی رائمر

بھارت میں امریکی سفیر ٹِموتھی رائمر نے کہا ہے کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں بھارت کو اطلاعات فراہم کرنے کے عہد کا پابند ہے، لیکن اُس نے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں اپنے کردار کا اعتراف کر نے والے پاکستانی نژاد امریکی شہری ڈیوڈ ہیڈلی سے براہِ راست پوچھ گچھ کی اجازت دینے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا ہے۔

اُنھوں نے اِس بارے میں امریکہ کے معاون وزیرِ خارجہ رابرٹ بلیک کے حال ہی میں دیے گئے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ معاون وزیرِ خارجہ نے کہا تھا کہ امریکہ انسدادِ دہشت گردی کے اشتراک میں مکمل اطلاعات بہم پہنچانے کے عہد کا پابند ہے، اور جہاں تک اِس کیس کا تعلق ہے تو امریکہ نے بھارتی حکومت کو اہم معلومات فراہم کی ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ تاہم ڈیوڈ ہیڈلی سے براہِ راست پوچھ گچھ کی اجازت دینے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا ہے۔

امریکہ کی وزارتِ انصاف اِس قسم کے تعاون کا طریقہٴ کار طے کرنے کی غرض سے بھارتی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔

امریکی سفیر کا یہ بیان بھارت کے لیے مایوس کُن ہے کیونکہ رابرٹ بلیک کے بیان کے علاوہ وزیر داخلہ پی چدم برم نے امریکی اٹارنی جنرل سے بھی فون پر بات چیت کی تھی اور کہا تھا کہ بھارت ڈیوڈ ہیڈلی سے پوچھ گچھ کر سکے گا۔

اُنھوں نے تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے اعلیٰ عہدے داروں کو اِس بارے میں دستاویزات تیار کرنے کا حکم دیا تھا اور توقع کی جا رہی تھی کہ این آئی اے کا وفد جلد ہی امریکہ کے لیے روانہ ہو گا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG