رسائی کے لنکس

حامد انصاری نے دوسری مدت کے لیےنائب صدارت کا عہدہ سنبھال لیا


بھارت کے نائب صدر حامد انصاری
بھارت کے نائب صدر حامد انصاری

پچھتر سالہ حامد انصاری ایک اسکالر اور تجربہ کار سفارت کار ہیں۔ اِس سے قبل وہ متحدہ عرب امارات، پاکستان، ایران اور سعودی عرب میں بھارت کے سفیر رہ چکے ہیں

محمد حامد انصاری نے ہفتے کے روز دوسری مرتبہ نائب صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ اُن سے راشتری بھون میں منعقد ہونے والی ایک شاندار تقریب میں صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے عہدے کا حلف لیا۔

حامد انصاری رادھا کرشن کے بعد دوسرے شخص ہیں جنھیں مسلسل دوسری مدت کے لیے ملک کا نائب صدر منتخب کیا گیا ہے۔

وہ ملک کے چودھویں مگر عملاً بارہویں نائب صدر ہیں۔ اُنھوں نے این ڈی اے کے امیدوار جسونت سنگھ کو گذشتہ ہفتے ہونے والے انتخاب میں کافی ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔

حامد انصاری کو 728ووٹوں میں سے 490؛اور جسونت سنگھ کو 238ووٹ ملے تھے۔ اُنھیں 2007ء میں جتنے ووٹ ملے ہیں الیشکن میں اُس سے بھی زائد ووٹ ملے۔

وہ حکمراں ’یو پی اے‘ کے امیدوار تھے اور اُنھیں تمام حلیف جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔ جسونت سنگھ ’این ڈی اے‘ کے امیدوار تھے، لیکن اُنھیں حسبِ توقع کم ووٹ ملے۔ اُڑیسا میں حکمراں جماعت بیجو جنتا دل نے جو کہ پہلے ’این ڈی اے‘ کا حصہ تھی ووٹنگ سے غیر حاضر رہی۔

پچھتر سالہ حامد انصاری ایک اسکالر اور تجربہ کار سفارت کار ہیں۔ اِس سے قبل وہ متحدہ عرب امارات، پاکستان، ایران اور سعودی عرب میں بھارت کے سفیر رہ چکے ہیں۔ وہ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے وائس چانسلر اور قومی اقلیتی کمیشن کے چیرمین کے عہدے پر بھی اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ مجاہد آزادی ڈاکٹر مختار انصاری کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔
  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG