رسائی کے لنکس

کشمیر: ’جنگجوؤں‘ کے خلاف بھارتی فوج کی کارروائی کی تیاری


اس سے قبل ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ جنگجوؤں کا ایک بڑا گروپ پاکستان کے راستے ’لائن آف کنٹرول‘ پار کر کے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہو گیا ہے۔

بھارت کی فوج کے سربراہ بکرم سنگھ نے کہا کہ بھارتی کشمیر کے کیرین سیکٹر میں ’کارگل کی طرح‘ کی صورت حال نہیں ہے اور اُنھوں نے ان خبروں کی بھی تردید کی ہے کہ سری نگر سے سو کلو میٹر کے فاصلے پر شالا بھٹ کے گاؤں پر جنگجوؤں کا قبضہ ہے۔

تاہم بھارتی فوجی عہدیداروں کے مطابق لائن آف کنڑول کے قریب ایک پہاڑی علاقے میں موجود مبینہ شدت پسندوں کے خلاف بھارتی فوج بھرپور کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔

اس سے قبل ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ جنگجوؤں کا ایک بڑا گروپ پاکستان کے راستے ’لائن آف کنٹرول‘ پار کر کے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہو گیا ہے۔

تاہم جمعرات کو پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چوہدری نے ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں پاکستانی کشمیر کے راستے دراندازی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی اطلاعات ’بے بنیاد‘ ہیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق کیرین کے علاقے میں موجود ان مبینہ شدت پسندوں کو بھارتی فوج نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔

لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے حالیہ واقعات دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤ کا باعث بنے ہیں۔

تاہم گزشتہ ہفتے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اور اُن کے بھارتی ہم منصب کے درمیان ملاقات میں لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے خاتمے کے لیے اقدامات پر اتفاق کیا گیا تھا۔
XS
SM
MD
LG