بھارت کے ایک لیفٹیننٹ جنرل سے، جِس پر فوج کے ایک افسر کی اہلیہ نے غیرملکی دورے میں جنسی چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا، زبردستی استعفیٰ لے لیا گیا ہے، اور تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ اِس واقعے سے بھارتی فوج کو زبردست ندامت کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، لیفٹیننٹ جنرل اے کے نندا کے ٹیکنیکل سیکریٹری کی بیوی نے آرمی چیف کی اہلیہ، بھارتی سنگھ، سے جو آرمی ویلفیئر ایسو سی ایشن کی صدر ہیں، شکایت کی تھی کہ جنرل نندا نے اسرائیل کے دورے میں ان کا جنسی استحصال کیا تھا۔
بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق، بھارتی سنگھ نے آرمی چیف جنرل وِی کے سنگھ تک یہ شکایت پہنچائی اور اُنھوں نے لیفٹیننٹ جنرل اور انجنئیرنگ چیف اے کے نندا سے استعفیٰ طلب کر لیا۔
جنسی استحصال کے ملزم، 59سالہ جنرل نندا نے ایک سال قبل ہی انجنیئرنگ چیف کا عہدہ سنبھالا تھا۔
ریٹائرڈ فوجی افسروں نے اِس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ سابق فوجی افسر میجر جنرل ستیش نمبیار نے ایک ٹی وی چینل سے بات چیت میں کہا کہ ایسی حرکتوں کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیئے۔
اُنھوں نے کہا کہ اگر الزام میں صداقت ہے تو یہ ایک اچھا اورمناسب فیصلہ ہے، کیونکہ اِس قسم کی حرکتیں برداشت نہیں کی جاسکتیں۔
اُدھر، بعض غیر مصدقہ اطلاعات میں استعفیٰ لینے کی تردید کی گئی ہے۔ تاہم، ابھی فوج کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔