رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر: ہلاکتوں کے خلاف مظاہروں میں شدت


Indian Kashmir
Indian Kashmir

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں حالیہ دنوں میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت کے خلاف پیر کو ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں ایک نوجوان ہلاک اور متعدد دوسرے زخمی ہو گئے ہیں، جس سے متنازع وادی میں گذشتہ کئی روز سے جاری کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق شمالی علاقے سوپور میں مقامی شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گذشتہ روز مارے گئے نوجوان کے جنازے میں شرکت کی۔ علاقے میں ایک مظاہرے کے دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ شروع کر دی جس سے ایک جواں سال لڑکا ہلاک ہو گیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے فائرنگ اپنے دفاع میں اس وقت کی گئی جب مظاہرین نے سوپور کے نواح میں واقع ان کے ایک مرکز پر حملہ کر دیا۔ سوپور میں جمعے کے روز سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے دو افراد کی ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔

کشمیر میں سرگرم علیحدگی پسند تنظیموں نے مسلمان طلباء سے پیر اور منگل کے روز مبینہ بھا رتی تسلط کے خلاف مظاہرے کرنے کی اپیل کر رکھی ہے جب کہ حکام نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اُدھر ریاستی دارالحکومت سری نگر سے بھی مظاہروں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سخت موقف رکھنے والے کشمیری رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور نسبتاً معتدل خیالات رکھنے والے رہنماؤں کو ان کے گھروں پر نظربند کر دیا گیا ہے۔

مبصرین کی رائے میں اگر بھارت علاقے میں ہلاکتوں اور مظاہروں کو روکنے میں ناکام رہتا ہے تو معتدل علیحدگی پسند عناصرسے رابطے کی کوششوں کو نقصان پہنچنے کا اور متنازعہ وادی میں ایک بار پھر مسلح سرکشی کا آغاز ہو سکتا ہے۔

1989ء میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں زور پکڑنے والی علیحدگی کی مسلح تحریک میں اب تک تقریباً 47,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG