رسائی کے لنکس

بھارت: حزبِ اختلاف کا مودی سے استعفے کا مطالبہ


فائل
فائل

حزبِ مخالف کی جماعتوں نے تین اور پانچ جنوری کو پورے بھارت میں احتجاج کرنے اور نیوز کانفرنسوں کے ذریعے حکومت کے اس قدم کی ناکامی کو اجاگر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بھارت میں حزبِ مخالف کی نصف درجن سے زائد جماعتوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے کرنسی نوٹوں کی منسوخی سے پیدا ہونے والے بحران کی ذمہ داری قبول کرکے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

منگل کو دارالحکومت نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے حزبِ اختلاف کے رہنماؤں نے پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹ منسوخ کرنے کے حکومتی فیصلے کی ایک بار پھر مخالفت کی اور الزام عائد کیا کہ مودی حکومت کا یہ قدم امیروں کے حق میں اور غریبوں کے خلاف ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی اور ترنمول کانگریس کی صدر اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے یہ کہتے ہوئے وزیر اعظم مودی سے استعفے کا مطالبہ کیا کہ انھوں نے وعدہ کیا تھا کہ اگر 50 دن کے اندر کرنسی کا بحران ختم نہیں ہوا تو وہ ذاتی طور پر اس کا جواب دیں گے۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیرِاعظم کی دی ہوئی پچاس دن کی مدت 30 دسمبر کو پوری ہورہی ہے لیکن ملک میں کرنسی کی قلت اب بھی برقرار ہے۔

پریس کانفرنس میں ممتا بنرجی کا کہنا تھا کہ بغیر کسی منصوبے کے اٹھائے گئے اس قدم سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور لوگوں کا روزگار چھن گیا ہے۔

راہول گاندھی نے ایک بار پھر وزیر اعظم پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے گجرات کے وزیر اعلٰی کی حیثیت سے کاروباری گروپوں سے کروڑوں روپے کی رشوت لی تھی۔ انھوں نے اسے وزیر اعظم کا ذاتی کرپشن قرار دیا اور اس معاملے کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔

کانگریس کے رہنما نے اپنے اس الزام کو دہرایا کہ نوٹ منسوخی کا مقصد غریبوں سے پیسے چھین کر امیروں کو دینا ہے۔ انھوں نے مودی حکومت کے اس قدم کو مکمل طور پر ناکام قرار دیا۔

حزبِ مخالف کی جماعتوں نے تین اور پانچ جنوری کو پورے بھارت میں احتجاج کرنے اور نیوز کانفرنسوں کے ذریعے حکومت کے اس قدم کی ناکامی کو اجاگر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی نے دہرہ دون میں ایک عوامی جلسے میں تقریر کرتے ہوئے کارپوریٹ اداروں اور امیروں کی مدد کرنے کے راہول گاندھی کے الزام کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ ان کی حکومت کی توجہ غریبوں کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہے۔

مودی نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے بڑے کرنسی نوٹ بند کرکے کالے دھن، دہشت گردی کی فنڈنگ، جعلی نوٹوں اور انسانوں اور منشیات کی اسمگلنگ کے دھندے کو تباہ کر دیا ہے۔

بھارتی وزیرِ اعظم نے نوٹ بندی کو ایک صفائی مہم قرار دیا اور حکومت کا ساتھ دینے پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے جو کچھ کیا ہے، عوام کی بھلائی کے لیے کیا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG