رسائی کے لنکس

بھارت: امریکی نژاد ماہرِ معیشت مودی کے مشیر نامزد


فائل
فائل

جمعرات کو نئی دہلی میں وزارتِ خزانہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جناب سبرامینن نے خود ہی اپنی تقرری کا اعلان کیا۔

بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی نے امریکہ میں مقیم معروف بھارتی ماہرِ معیشت اروند سبرامینن کو اپنا مشیرِ اعلیٰ برائے معاشی امور مقرر کردیا ہے۔

جمعرات کو نئی دہلی میں وزارتِ خزانہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جناب سبرامینن نے خود ہی اپنی تقرری کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسی بھارتی حکومت کی طرف سے ملنے والی ذمہ داری کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں جو اصلاحات اور تبدیلی کا مینڈیٹ لے کر اقتدار میں آئی ہے۔

اپنی ترجیحات کے متعلق صحافیوں کو آگاہ کرتے ہوئے بھارتی وزیرِاعظم کے مشیر نے کہا کہ بھارت جیسی کسی بھی معیشت میں چھوٹی معیشتوں کا استحکام اور سرمایہ کاری اور کاروبار کی ترقی کے لیے سازگار حالات انتہائی ضروری ہیں۔

اروند سبرامینن کی مودی حکومت کے مشیر کے طور پر تقرری کی خبر سب سے پہلے اگست میں ذرائع ابلاغ کی زینت بنی تھی اور دو ماہ کے انتظار کے بعد ان کی تقرری کو بھارتی وزیرِ خزانہ ارون جیٹلے کی کامیابی قرار دیا جارہا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیرِاعظم مودی نے ابتدا میں سبرامینن کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا تھا تاہم وزیرِ خزانہ جیٹلے سر توڑ کوششوں کے بعد وزیرِاعظم کو منانے میں کامیاب رہے۔

سبرامینن کے تقرر کے اعلان سے چند گھنٹے قبل ہی بھارتی حکومت نے وزارتِ خزانہ کے سیکریٹری اروند مایارام کا اچانک وزارتِ سیاحت میں تبادلہ کردیا تھا۔

میارام نے بطور سیکریٹری خزانہ ارون جیٹلے کے وزارت سنبھالنے کے فوراً ہی بعد جولائی میں پیش کیے جانے والے ان کے پہلے بجٹ کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

تاہم اروند سبرامینن نے اپنے ایک اخباری کالم میں اس بجٹ کو "مایوس کن لیکن اس سے ہونے والے نقصان کو قابلِ ازالہ" قرار دیا تھا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اروند سبرامینن جیسے دانشور معیشت دان اور بین الاقوامی ترقی کے ماہر کی خدمات حاصل کرکے وزیرِاعظم مودی نے اپنی قوم پرست کابینہ کو متوازن بنانے کی کوشش کی ہے۔

XS
SM
MD
LG