رسائی کے لنکس

پاکستان زیر حراست مشتبہ دہشت گرد کی شناخت کا منتظر


انڈونیشیا کے وزیر خارجہ مارتے ناتیلیگوا (فائل فوٹو)
انڈونیشیا کے وزیر خارجہ مارتے ناتیلیگوا (فائل فوٹو)

انڈونیشیا نے کہا ہے کہ پاکستان میں زیر حراست انڈونیشیائی باشندے کی جزیرہ بالی بم دھماکوں کے مبینہ سرغنہ ہونے کی تصدیق کے بعد ہی اُسے اپنی تحویل میں لینے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

اخبار ”جکارتہ پوسٹ“ کے مطابق وزیر خارجہ مارتے ناتیلیگوا نے جمعہ کے روز کہا کہ ”اقدامات مرحلہ وار انداز میں کرنے چاہیئں۔ پہلے ہمیں شناخت کی تصدیق کرنی ہے۔“

ایک روز قبل پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے ایک مشتبہ شخص کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کے سکیورٹی اداروں کے خیال میں وہ بالی بم دھماکوں کا مبینہ سرغنہ عمر پاٹک ہو سکتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام انڈونیشیا کے سفارت کاروں کو مبینہ دہشت گرد تک رسائی فراہم کرنے کے انتظامات کر رہے ہیں جو اس کی مصدقہ شناخت کریں گے۔

عمر پاٹک کا 2002ء میں تیار کیا گیا خاکہ
عمر پاٹک کا 2002ء میں تیار کیا گیا خاکہ

عمر پاٹک انڈونیشیا کی پولیس کو 2002ء میں جزیرہ بالی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں مطلوب ہے جن میں غیر ملکیوں سمیت 200 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکی حکومت نے بھی اُس کی گرفتاری پر 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کر رکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG