رسائی کے لنکس

انڈونیشیا میں اعلیٰ قیادت کے قتل کی سازش ناکام: پولیس


انڈونیشیا کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ملک کی اعلیٰ قیادت سمیت غیر ملکیوں کو ہلاک کرنے کے لیے عسکریت پسندوں کی طرف سے بنائے گئے ایک بڑے منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے۔

یہ انکشاف ملکی پولیس کے سربراہ جنرل بمبانگ ہینڈارسو دانوری نے جمعے کے روز ایک پریس کانفرنس میں کیا جس میں انھوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مشتبہ حملہ آوروں نے 17 اگست کو منائی جانے والی جشنِ آزادی کی ایک تقریب میں صدر سسیلو بمبانگ یودھویونو اور دیگر اعلیٰ عہدیداران کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

جنرل دانوری کا کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں کے خیال میں اعلیٰ قیادت کو ایک ساتھ قتل کر کے وہ انڈونیشیا میں جمہوری نظام کے بجائے اسلامی شریعی قانون کا نفاذ کرنا چاہتے تھے۔

اس کے علاوہ عسکریت پسند 2008ء میں بھارتی شہر ممبئی میں کیے گئے حملوں کی طرز پر دارالحکومت جکارتا اور جزیرہ جاوا میں غیر ملکیوں، خصوصاً امریکیوں ، میں مقبول ہوٹلوں پر قبضہ کر کے بڑی تعداد میں قتل وغارت کا بھی ارادہ رکھتے تھے۔

جنرل دانوری کے بقول پولیس کو یہ کامیابی اِس سال کے اوائل سے جاری عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر چھاپوں اور گرفتار کیے گئے مشتبہ افرادسے حاصل کردہ معلومات کے نتیجے میں ملی ہے۔

بعض اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں سے ایسی دستاویزات بھی ملی ہیں جن سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اِس منصوبے کا ایک ہدف امریکی صدر براک اوباما بھی ہو سکتے تھے جنہوں نے جون میں انڈونیشیا کا دورہ کرنا ہے۔

XS
SM
MD
LG