رسائی کے لنکس

افغانستان: ایک دن میں 16 پولیس اہلکار قتل


فائل
فائل

ہلاک ہونے والے آٹھ پولیس اہلکاروں کے سر قلم کیے گئے ہیں جن کی سربریدہ لاشیں بدھ کو افغانستان کے جنوبی صوبے زابل سے برآمد ہوئیں۔

افغانستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کےد وران مبینہ طالبان شدت پسندوں کے حملوں میں 16 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے آٹھ پولیس اہلکاروں کے سر قلم کیے گئے ہیں جن کی سربریدہ لاشیں بدھ کو افغانستان کے جنوبی صوبے زابل سے برآمد ہوئیں۔

زابل کے نائب گورنر محمد جان رسول یار نے فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو بتایا ہے کہ شدت پسندوں نے دو ہفتے قبل ایک پولیس قافلے پر حملہ کرکے مقتول اہلکاروں کو اغوا کرلیا تھا۔

نائب گورنر کے مطابق اہلکاروں کی ایک روز پرانی لاشیں صوبے کے ضلع نوبہار سے برآمد ہوئی ہیں جنہیں صوبائی دارالحکومت لانے کے لیے قبائلی عمائدین کا وفد روانہ ہوگیا ہے۔

زابل کے نائب پولیس سربراہ غلام جیلانی فراہی نے 'اے ایف پی' کو بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو پہلے گولی مار کر قتل کیا گیا جس کے بعد ان کے سر تن سے جدا کیے گئے۔

افغانستان کے شمالی صوبے بدخشاں میں بھی بدھ کو مبینہ طالبان شدت پسندوں نے ایک پولیس چوکی پر حملہ کیا جس میں مزید آٹھ اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

بدخشاں کے نائب گورنر گل محمد بیدار کے مطابق واقعہ ضلع یغمان میں پیش آیا جہاں نزدیکی پہاڑیوں پر مورچہ زن طالبان شدت پسندوں نے چوکی پرراکٹ اور گولیاں برسائیں۔

نائب گورنر کے مطابق حملے میں آٹھ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جب کہ چوکی میں پھنسے مزید 40 اہلکاروں کو جنگجووں کےمحاصرے سے نکالنے کے لیے پولیس اور فوج کی مزید نفری اور اسلحہ روانہ کردیا گیا ہے۔

صوبائی پولیس کے ایک افسر نے 'اے ایف پی' کو بتایا ہے کہ چوکی میں محصور اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے 13 حملہ آور بھی مارے گئے ہیں۔

طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے یغمان کا کنٹرول سنبھال لیا جو بدخشاں کا ایک دور افتادہ ضلع ہے۔
XS
SM
MD
LG