رسائی کے لنکس

دولہا پاکستانی، دلہن چینی


ڈاکٹر مصباح اپنی بیگم اور بیٹے کے ساتھ
ڈاکٹر مصباح اپنی بیگم اور بیٹے کے ساتھ

’ہم سمجھتے ہیں کہ صرف ہم ہی صحیح ہیں۔ دنیا میں کوئی صحیح نہیں ہے۔ مگر، ہر ایک صحیح ہے‘

ڈاکٹر مصباح اعظم سنہ 80کی دہائی میں مستقبل کا خواب لے کر امریکہ آئے۔ یہاں آکر اُنھوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

’وائس آف امریکہ‘ سے ایک خصوصی انٹرویو میں اُنھوں نے کہا کہ میں اُس وقت اپنے کیریئر کے سلسلے میں بہت سنجیدہ تھا، شادی کا کوئی خیال بھی نہیں آیا اور ذہن میں اس کی کوئی اہمیت نہیں تھی کہ کسی پاکستانی لڑکی سے ہو یا کسی غیر ملکی سے۔


اُنھوں نےکہا کہ میرے ذہن میں یہ ضرور تھا کہ میں مغرب کی کسی لڑکی سے شادی نہیں کروں گا، اِس سے میرا مطلب یہ نہیں تھا کہ وہ غلط ہیں اور ہم صحیح ہیں۔

دراصل میرا مطلب یہ تھا کہ دنیا کو ہم جس انداز سے دیکھتے ہیں اور جس انداز سے ہماری پرورش ہوتی ہے اسے دیکھنے کا ان کا انداز ہم سے بالکل مختلف ہے۔

پھر، یہ پوچھنے پر کہ اُنھوں نے ایک چینی لڑکی سے کیسے شادی کی؟ اُنھوں نے بتایا کہ گھر والوں کے مشورے کے بعد میں اُس لڑکی کو جسے میں پسند بھی کرنے لگا تھا باقاعدہ پیغام دیا۔ اس کے جواب میں اُنھوں نے بتایا کہ اُنھوں نےچین میں مقیم اپنی والدہ سے بات کی ہے اور وہ یہ سمجھتی ہیں کہ اس کو مسلمان ہونا چاہیئے، کیونکہ شادی کو برقرار رکھنے کے لیے یہ ایک بہت ہی اہم چیز ہے۔

اُن کی شادی کیسے ہوئی، اُن کے اس انٹرویو میں آپ خود اُن کی زبانی سنیئے:

please wait

No media source currently available

0:00 0:00:00 0:00
XS
SM
MD
LG