رسائی کے لنکس

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے بچوں کی نگرانی ضروری ہے


انٹرنیٹ استعمال کرنے والے بچوں کی نگرانی ضروری ہے
انٹرنیٹ استعمال کرنے والے بچوں کی نگرانی ضروری ہے

انٹرنیٹ کو آج کے دور کی ایک اہم ترین ایجاد اور ضرورت سمجھا جاتا ہے۔انٹرنیٹ کے استعمال کے حوالے سے اعداد و شمار اکٹھے کرنے والی ایک ویب سائٹ world Internet Stats کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعدا د سال 2000 ءمیں ایک لاکھ 33 ہزار تھی جو اب بڑھ کر تقریبا 2 کروڑ ہو چکی ہے۔ لیکن انٹرنیٹ کے جہاں بےشمار فوائد ہیں ، وہیں اس کے کچھ نقصان دہ پہلو بھی ہیں، خاص طورپر بچوں کےحوالے سے۔ کینیا کی حکومت ، بچوں کی ایک فلاحی تنظیم اور مائیکرو سافٹ ایسٹ افریقہ نے ، والدین کو ان خطرات سے آگاہ کرنے کا ایک پروگرام شروع کیا ہے۔

انٹرنیٹ کے ذریعے ، کمپیوٹر سکرین پر جن چیزوں تک بچے رسائی حاصل کر سکتے ہیں، وہ والدین اور اساتذہ کے لیے قابل فکر ہے۔ اگر بچوں کی نگرانی نہ کی جائے تو انٹرنیٹ بچوں پر بہت مضر اثرات ڈال سکتا ہے ۔ اس کا احساس کینیا کے ایک ہائی سکول کے پرنسپل جو این ماؤٹي کو اس وقت ہوا جب ان کی بیٹی نے ایک سماجی تعلقات کی ویب سائٹ فیس بک کی ممبر شپ لی۔

جو این ماؤٹی کہتے ہیں کہ کس نے اسے فیس بک پر آنے کی پیشکش کی ۔ وہ باتیں کرتے رہے اور پھر اس نے کہاکہ میں کینیا آ رہا ہوں اور تم سے ملنا چاہتا ہوں۔ماؤٹی کاکہنا ہے ان کی بیٹی اس بات سے پریشان ہو گئی کہ کوئی اجنبی اس سے ملنا چاہتا ہے۔

دوسرے والدین کو بھی اسی طرح کی پریشانیاں ہیں۔ خاص طور پر افریقہ میں بچے انٹرنیٹ کے ذریعے ہراساں ہونے کے خطرات سے دو چار ہیں۔ مارک ماٹنگا مائیکرو سافٹ ایسٹ افریقہ لمیٹڈ سے منسلک ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ غربت کی وجہ سے بچے اس طرح کی باتوں کہ میں آجاتے ہیں۔ کہ کوئی انھیں پیسے دے سکتا ہے، انھیں مغربی ممالک میں بلا سکتا ہے یا ان سے آکر مل سکتا ہے۔یہ ایسی باتیں ہیں جن سے افریقی بچے آسانی سے انٹرنیٹ پر ہونے والی زیادتیوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔

ماٹنگا کا کہنا ہے کہ ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان بچوں کے والدین اس ٹیکنالوجی سے واقف نہیں ہوتے۔ انٹرنیٹ پر موجود عریانی و فحاشی بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ان خطرات سے نمٹنے کے لیے کینیا کی حکومت، بچوں کی ایک فلاحی تنظیم اور مائیکرہ سافٹ ایسٹ افریقہ لمیٹڈ نے مل کر ، والدین کو انٹرنیٹ کے نقصانات سے آگاہ کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔برائن وک اس پروگرام کے منیجر ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ بچوں کی شخصیت پر بہت اثر ڈال رہا ہے۔ یہی اس منصوبے کی بنیاد ہے کہ ہم والدین کو اس خطرے سے آگاہ کریں تاکہ وہ اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کی نگرانی کر سکیں۔

اس پروگرام کے تحت والدین کو اس بات کی تربیت دی جاتی ہے کہ وہ کیسے اپنے بچوں کو کچھ ویب سائٹس استعمال کرنے سے روک سکتے ہیں۔ کمپیوٹر پر گیمز اور دوسری سرگرمیوں کی نگرانی کر سکتے ہیں۔ مارک ماٹنگا کہتے ہیں کہ آپ جو کچھ بھی آن لائن پوسٹ کرتے ہیں وہ ان ویب سائٹس پر ہمیشہ موجود رہتا ہے۔ کوئی بھی آپ کی یا آپ کے بچے کی تصویر ے کر اسے کسی بھی شکل میں پوسٹ کر سکتا ہے۔

ماٹنگا کا کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے والدین اور بچوں اور اساتذہ کو اس بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ ہم کس طرح انٹرنیٹ کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG